بھارت، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے اپنے پڑوسی ملکوں کے ساتھ بھارت کا رویہ، علاقائی اور عالمی امن کیلئے خطرہ بن رہا ہے دفتر خارجہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) دفتر خارجہ نے بھارت اور چین کی کشیدگی کے بارے میں پہلی بار ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اپنے پڑوسی ملکوں کے ساتھ بھارت کا رویہ، علاقائی اور عالمی امن کیلئے خطرہ بن رہا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس زکریا نے کہا بھارت اپنے ہمسایوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہاہے۔ ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا بھارت، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔امریکہ اور افغان حکومت کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا چونکہ، امریکہ افغانستان کے حوالہ سے اپنی پالیسی کا جائزہ لے رہا ہے اس لئے ضروری ہے اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے کہ طاقت کا استعمال افغان مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان نہیں بلکہ بھارت دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا پاکستان نے افغان حکومت اور حزب اسلامی کے مذاکرات کا بھی خیر مقدم کیا تھا۔ کسی افغان پناہ گزین کو زبردستی واپس نہیں بھیجا گیا، افغان پناہ گزین اپنی مرضی سے ایک منظم پروگرام کے تحت باوقار انداز میں وطن واپس جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، رواں ہفتے 15 معصوم کشمیری شہید کر دیئے گئے جبکہ عالمی برادری معصوم کشمیریوں کا قتل عام روکنے میں ناکام ہے۔ ترجمان نے اس الزام کا اعادہ کیا بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری بھارتی ہتھکنڈوں کا نوٹس لے۔ترجمان نے بتایا 2017 میں بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی پانچ سوسے زائد مرتبہ خلاف ورزی کی گئی جس کا مقصد کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے دنیا کی نظریں ہٹانا ہے۔ 2006 میں اجتماعی قبریں ملی تھیں جن میں سینکڑوں کشمیری دفن تھے جبکہ ڈی ین اے ٹیسٹ سے معلوم ہوا یہ تمام مقامی کشمیری تھے۔ ایک اور سوال پر کہا کہ افغان تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ انہوں نے کہا مسئلے کا پائیدار حل مفاہمت اور امن بات چیت کے ذریعے ہی نکالا جاسکتا ہے۔ شدت پسند گروپوں کے بارے میں پاکستان سے کارروائی امریکی مطالبوںکے حوالہ سے سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا مغربی ذرائع ابلاغ میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے حالانکہ پاکستان نے سب سے زیادہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی اور سب سے زیادہ نقصان بھی برداشت کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا سی پیک کا پہلا مرحلہ 2018 میں مکمل ہوگا۔ نیٹ نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے افغانستان اور امریکہ کو بتا دیا ہے بھارت پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے۔ افغانستان میں امن کے لیے طالبان سمیت تمام گروہوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں۔ سی پیک کا پہلا مرحلہ 2018ءمیں مکمل ہوگا۔ بھارت پر بھی واضح کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے باز رہے، عالمی برادری کو اس بارے میں فوری نوٹس لینا چاہئے۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا طالبان سمیت تمام متحارب گروپوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے بتایا امریکہ افغانستان کے بارے میں اپنی پالیسی کا ازسر نو جائزہ لے رہا ہے، ساتھ ہی انہوں نے تجویز دی افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات میں ہے۔
دفتر خارجہ