مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا پیلٹ گنوں کی فائرنگ سے متعدد کشمیری زخمی
سرےنگر (آن لائن+ نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران اتوار کو ضلع شوپیاں میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، قابض فوجیوں نے علاقے میں آپریشن کے دوران چار رہائشی مکانات بارودی مواد سے اُڑا دئیے، پیلٹ گنوں کی فائرنگ سے متعدد کشمیری زخمی اور بینائی سے محروم ہوگئے۔ فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے اونیرہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ فوجیوں نے علاقے میں آپریشن کے دوران چار رہائشی مکانات بارودی مواد سے اڑدئیے۔ قبل ازیںعلاقے میں فوجیوں اور مجاہدین کے درمیان ایک جھڑپ کے دوران کیپٹن سمیت 2 فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ فوجی آپریشن اور 3 نوجوانوں کی شہادت پر علاقے میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے ۔ قابض فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے بے تحاشا پیلٹ برسائے جس کے باعث متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ دریں اثنا ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں بھی نامعلوم مسلح افراد نے بھارتی فوج کی ایک گشتی پارٹی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میںتین اہلکار زخمی ہو گئے۔ادھر گزشتہ شام سرینگر کے علاقے ڈل گیٹ میں ایک دھماکے میںزخمی ہونے والا شہری امتیاز احمد میر اتوار صبح سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ کرالہ گنڈ پولیس نے کرکٹ میچ کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر کیپٹن سمیت 2 افراد کو گرفتار کر لیا۔ مقبوضہ کشمےر مےں علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور یاسین ملک نے بھارت کے ےوم آزادی 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے اور اس روز مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے جب تک بھارت کشمیری عوام کے حقِ آزادی کو تسلیم نہیں کرتا اور آزادانہ رائے شماری کے ذریعے انہیں اپنے مستقبل کے تعین کا موقع فراہم نہیں کرتا اس کو جموں وکشمیر مےں جشنِ آزادی کی تقریبات منعقد کرنے کا کوئی آئینی اور اخلاقی حق نہیں ہے۔
مقبوضہ کشمیر