پیپکو بھرتی کیس: فردجرم عائد کر نے کیلئے پرویز اشرف سمیت7 افسروں کو طلب کرلیا گیا
لاہور (آن لائن) احتساب عدالت میں زیر سماعت پیپکو میں 437 افراد کی بھرتی کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور پیپکو کے 7 افسران کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔ نیب پنجاب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی۔ راجہ پرویز اشرف نے مزید نقول کی استدعا کی جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواستیں دیکرعدالت کا قیمتی وقت ضائع مت کریں،عدالت متعلقہ کاغذات فراہم کرچکی ہے۔ اس حوالے سے راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو 62، 63 کی شق ختم کرنے کا کہا تھا لیکن اب وہ خود ہی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ نیب نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔ پیپلزپارٹی کے وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس آتے ہیں تو نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے لیکن شریف فیملی کا ریفرنس آیا تو کسی فرد کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ دوسروں کیلئے ’’گڑھا کھودنے والے نواز شریف خود ہی آرٹیکل 62 اور 63 کے گڑھے میں سر کے بل گر پڑے ‘‘ انکا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال کر بلاتفریق احتساب ہونا چاہئے۔ آئین کی آرٹیکل 62 اور 63 آمر مطلق نے سیاستدانوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں دبانے کیلئے بنائے تھے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمارے سیاسی رہنما بھی آمروں کی چال چلتے رہے جس کی وجہ سے عملی طور پر جمہوریت کو پھلنے پھولنے کا موقع نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہئے اور انکے خلاف بھرپور قانونی کارروائی ہونی چاہئے تاکہ قانون اور آئین کی مکمل حکمرانی قائم ہو اور انصاف کا بول بالا ہو جائے۔