• news

نوازشریف سے رابطہ ہے نہ رکھنا چاہتا ہوں : زرداری‘ گرینڈ ڈائیلاگ کا حصہ بننے سے انکار

لاہور/ کراچی (خبر نگار+ایجنسیاں) سابق صدر آصف زرداری نے نواز شریف سے ہاتھ ملانے سے صاف انکار کر دیا اور کہا ہے کہ نواز شریف سے کوئی رابطہ ہے نہ رکھنا چاہتا ہوں جبکہ نواز شریف کی ترجیحات مشکلات میں اور اقتدار میں الگ ہوتی ہیں۔ لاہور میں بلاول ہاﺅس میں پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت کے مشاورتی اجلاس کے دوران آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہم گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کا حصہ بھی نہیں بنیں گے۔ جب نواز شریف سے کوئی رابطہ ہی نہیں رکھنا چاہتے تو ڈائیلاگ کیسا۔ نواز شریف کو اقتدار میں آرٹیکل 62، 63 گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ اور نیا عمرانی معاہدہ کیوں یاد نہیں تھا۔ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، اس بار نواز شریف کی سیاست خطرے میں ہے۔ نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کے دوران تمام جمہوری معاہدے پس پشت ڈال دیئے تھے کیونکہ جب نواز شریف اقتدار میں اور مضبوط ہوتے ہیں تو ان کی ترجیحات اور ہوتی ہیں جبکہ مصیبت میں ان کی ترجیحات بدل جاتی ہیں لہٰذا ہم گرینڈ ڈیبیٹ اور کسی بھی بچگانہ اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔ نواز شریف خود کو بچانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں ان کے بچنے اور پکڑے جانے سے کوئی غرض نہیں۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ پنجاب میں پارٹی کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔ اس موقع پر آصف علی زرداری نے کہا کہ بلاول بھٹو میدان میں اتر چکا ہے جس سے پارٹی کی عوام میں مقبولیت میں اضافہ ہوگا اور پیپلز پارٹی کا چنیوٹ کا کامیاب جلسہ سیاسی مخالفین کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کو ایک اہم پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اب میدان پنجاب میں لگے گا۔ پنجاب میں پیپلز پارٹی کی بھرپور الیکشن مہم چلائی جائے گی۔ اجلاس میں بلاول بھٹو کے وسطی پنجاب کے جلسوں پر بھی مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ، مخدوم شہاب الدین، فرحت اللہ بابر، ندیم افضل چن، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، مصطفی نواز کھوکھر، اورنگزیب برکی، تسنیم قریشی سمیت دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں حلقہ این اے 120کےلئے انتخابی مہم اور کامیابی کےلئے حکمت عملی پر تبادلہ خیال سمیت آئندہ کے لائحہ عمل بارے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری آج جمعرات سہ پہر چار بجے بلاول ہاﺅس لاہور میں اہم پریس کانفرنس کریں گے۔ بلاول بھٹو بھی گزشتہ روز لاہور پہنچ گئے۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی نے انتخابات کیلئے نئی سیاسی حکمت عملی تشکیل دیدی جس کے تحت فریال تالپور اور آصفہ بھٹو سندھ کو سنبھالیں گی جبکہ بلاول بھٹو زرداری پنجاب میں جلسوں سے خطاب کریں گے۔ پنجاب کی اہم شخصیات نے آصف علی زرداری سے رابطہ کیا ہے جس پر سابق صدر نے پرانے سیاسی ساتھیوں سے مل کر آگے بڑھنے کا سگنل دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی نئی سیاسی حکمت عملی کے تحت سندھ میں پارٹی معاملات فریال تالپور اور آصفہ بھٹو سنبھالیں گی اور صوبائی اسمبلی کی نشست سے الیکشن لڑیں گی جبکہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے۔ پنجاب بھر میں جلسوں کیلئے رابطہ مہم تیز کر دی گئی اور انتخابی مہم کے دوران سینٹرل پنجاب میں ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم شروع کی جائے گی۔پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سے کراچی سے لاہور پہنچنے والے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کرکے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے صدر آصف علی زرداری کو چترال اور چنیوٹ کے کامیاب جلسوںکے حوالے سے آگاہ کیا۔ پیپلز پارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی لاہور میں موجودگی کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف سے انکی ملاقات ہوگی۔ پی پی پی کی قیادت واضح کرچکی ہے کہ موجودہ حالات میں مسلم لیگ (ن) سے کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوسکتا۔

زرداری

ای پیپر-دی نیشن