نوازشریف غرور کے گھوڑے پر سوار‘ نااہلی کے بعد بھی غلط راستہ چنا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر آئین کی شق 62‘ 63 کو آئین سے نکالنا ہے تو پھر جیلوں کے دروازے کھول دیں تاکہ سارے چور لفنگے حکومت کرسکیں۔ پارلیمنٹ میں کرپشن کو تحفظ دینے کے لئے نہیں، کرپشن اور کرپٹ سسٹم ختم کرنے کیلئے ڈائیلاگ ہونے چاہئیں۔ آئین کو فرد واحد کے مفادات کے لئے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔ آئین کو اپنا تابع بنانے کی بجائے اس کے تابع ہونے کی ضرورت ہے ۔ آئین سے کھلواڑ کیا گیا تو قوم کا شیرازہ بکھر سکتا ہے اور صوبوں کو وفاق کے تحت رکھنا مشکل ہوجائیگا۔ آئین توڑنے کی باتیں کرنے والے قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اس سے انتشار پھیلنے کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آئیگا۔ نوازشریف نے نااہلی کے بعد بھی درست راستہ اختیار نہیں کیا وہ غرور اور تکبر کے گھوڑے پرسوار ہوگئے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نوازشریف نے اپنی نااہلی کے بعد توبہ کا راستہ اختیار کرنے اور اللہ سے معافی مانگنے کی بجائے آئین توڑنے کی باتیں شروع کردی ہیں حالانکہ انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہئے تھی۔ نوازشریف کرپٹ سسٹم کا سب سے موثر حصہ تھا ان کو سزا ملنے سے امید ہے کہ کرپشن میں کچھ کمی آئے گی اور چھوٹے چور اب بے خوف ہو کر قوم کا پیسہ نہیں لوٹ سکیں گے ۔ سیاست میں اداروں کی مداخلت کا رونا رونے والوں نے ملک میں حقیقی جمہوریت کو پنپنے کا موقع نہیں دیا اور جمہوریت کے نام پر خاندانی بادشاہتیں مسلط رکھیں۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی نے اردن کے بلدیاتی انتخابات میں اخوان الملسمون کو شاندار کامیابی پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ جنرل انتخابات میں اخوان بڑی قوت بن کر ابھریں گے۔