• news

بعض سرکاری و نجی ہاؤسنگ سکیموں میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر‘ شہری پریشان

لاہور( شہزادہ خالد) پنجاب بھر میں بعض نجی و سرکاری ہاوسنگ سکیموںکے تحت پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر سے شہریوں کو لاحق خدشات اور پریشانی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ حکومت کے جانے کی افواہوں یا اگلے برس حکومت کی مدت پوری ہونے کی وجہ سے غریب شہریوں کی رقم ڈوبنے کا اندیشہ بھی بڑھ گیا ہے۔متعدد نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کا وجود ہی نہیں ہے اور کروڑوں روپے عوام سے لوٹ لئے گئے ہیں۔برکی روڈ پر آشیانہ اقبال سکیم کے تحت پنجاب حکومت کی جانب سے کم آمدنی والے ہزاروں شہریوں سے دسمبر 2014 میں ایک ہزار روپے فی کس کے حساب سے ایک ارب کے قریب رقم اکٹھی کی گئی ۔تین برسوں سے ایک ارب کی رقم سرکاری خزانے میں موجود ہے۔بے گھر افراد سے رہائشی پلاٹ کی مد میں ایک ہزار روپے اور کمرشل پلاٹ کی مد میں 1200 روپے فی کس کے حساب سے وصول کئے گئے۔پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے پنجاب بنک کے ذریعے یہ رقم اکٹھی کی جس کا ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں۔کئی غریب شہریوں نے مایوس ہو گئے ہیں کہ اب نہ رقم ملے گی اور نہ پلاٹ۔پی ایل ڈی سی نے اپنے پراجیکٹ کے لئے تین ہزار 78 کنال جگہ لی، 6500 اپارٹمنٹس جو 6,7,5 سو مربع فٹ کے ہونگے۔فروری 2016 ء کی تاریخ دی گئی لیکن 2017 ء ختم ہونے کو ہے آشیانہ اقبال مکمل نہ ہو سکا۔شیخوپورہ میں گذشتہ برس جولائی میں ہائوسنگ کالونی فیز 2 شروع کی کئی اور لوگوں سے اربوں روپے اکٹھے کئے گئے لیکن ابھی تک اس کی قرعہ اندازی نہیں کی گئی۔اس سکیم میں پانچ مرلہ پلاٹ کے لئے 54000 روپے اور تین مرلہ پلاٹ کے لئے 34000 ہزار روپے فی کس کے حساب سے ڈرافٹ جمع کرائے گئے۔نجی ہائوسنگ سوسائٹیز میں پلاٹ خریدنے والے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا کوئی قانون موجود نہیں اور اگر کسی قانون کی کوئی شق حقوق دلانا چاہتی ہے تو اس پر عملدرآمد نہیں کرایا جاتا کیونکہ ان سوسائٹیز میں طاقتور مافیا کا قبضہ ہے۔لاہور کی عدالتوں میں 3500 سے زائد مقدمات ہائوسنگ سوسائٹیوں سے متعلق زیر سماعت ہیں۔ایک پلاٹ کو کئی کئی بار بیچ دیا جاتا ہے۔ ایک معروف ہائوسنگ سوسائٹی میں پلاٹ خریدنے والے 1993ء سے قبضے کے حصول کے لئے عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں۔حکومت کی جانب سے300ملین روپے کے فنڈزکو آپریٹو سو سائٹیز کو دئیے گئے ۔حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ہائوسنگ سوسائٹی بنا کر لوٹ مار کرنا بہت آسان ہو گیا ہے۔ کو آپریٹوہائوسنگ سوسائٹیوں اورجنرل ہائوسنگ سوسائٹیوں کی انتظامیہ کی طرف سے کپیٹل ویلیو ٹیکس اور اسٹامپ ڈیوٹی کی مد میں کروڑوں روپے خورد برد کئے جا رہے ہیں۔لاہور میں ایک سو سے زائد اور صوبہ بھر میں اڑھائی سو کے قریب کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیاں ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن