بھارت مذاکرات میں سنجیدہ تو مسئلہ کشمیر کو 2019ء کی سطح پر لانا ہو گا: طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے بھارت کو کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کی دعوت پاکستان کے واضح اور دو ٹوک موقف کی ترجمانی ہے۔ ہندوستانی حکومت کو اقلیتوں اور کشمیریوں پر مظالم بند کر کے تمام مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی طرف بڑھنا چاہیے۔ ہندوستان اگر مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو اسے کشمیر کے مسئلے کو 2019ء کی سطح پر لانا ہو گا، اگست2019ء میں ہندوستان کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی برادری کے موقف کے خلاف ہیں۔ پاکستان نے کبھی بھی مذاکرات سے راہ فرار اختیار نہیں کی۔ کشمیر کا مسئلہ حل ہو گیا تو خطے میں خوشحالی لا سکتا ہے۔ کشمیر کے مسئلہ پر سعودی عرب اور اسلامی تعاون تنظیم کا موقف پاکستان کے موقف کے مطابق ہے۔ کشمیر کے مسئلہ کو نظر انداز کر کے ہندوستان سے مذاکراتی عمل ممکن نہیں ہو سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ اسلام میں جبری مذہب کی تبدیلی یا شادی کا تصور ہی نہیں ہے اور پاکستان میں اس حوالہ سے شکایات میں بہت حد تک کمی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے آفس کو اس سلسلہ میں مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنی چاہئیں، بعض ادارے اور این جی اوز صرف اپنے مفادات کیلئے اس قسم کا بے بنیاد پراپیگنڈا کرتی ہیں۔