حالات کنٹرول میں ، فکر کی بات نہیں ، منہگائی پر جلد قابو پالیں گے : شہباز شریف
لاہور+اسلام آباد (نیوز رپورٹر+نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں اہم اجلاس میں موجود سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کارکنوں کو متحرک کرنے کیلئے پارٹی عہدیداروں کو ٹاسک سونپ دیئے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے کہا کہ مسلم لیگ ن مضبوط اور بڑی جماعت ہے کوئی ختم نہیں کر سکا، عمران خان نے ملک کو خطرناک صورتحال پر پہنچایا جب بھی الیکشن ہوئے ن لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گی۔ نہیں چاہتے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالیں غریب عوام کا احساس ہے۔ آئی ایم ایف سے جلد معاملات طے ہو جائیں گے اور معاشی بحران سے نکل جائیں گے۔ معاشی معاملات سے نمٹنے کیلئے تمام پلان موجود ہیں۔ معاملات کنٹرول میں ہیں کوئی فکر کی بات نہیں مہنگائی پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی، اس موقع پر سابق اراکین پنجاب اسمبلی یاسین سوہل اور میاں نصیر بھی موجود تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم شہباز شریف کو بلوچستان میں ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکے کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔ اس دوران وزیر اعظم نے خواجہ سعد رفیق کو ریلوے کے سفر کو بہتر اور محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کے درمیان ملکی مجموعی سیاسی اور حلقے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وفاقی وزیر نے وزیراعظم کو پنجاب میں آئندہ انتخابات کی صورتحال کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔ اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت آزادیِ صحافت کو ملک میں شفافیت اور احتساب کیلئے کلیدی اہمیت دیتی ہے۔ پاکستان اور جرمنی کے مابین صحافتی سطح پر تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہئے۔ وزارتِ اطلاعات جرمن پریس فیڈریشن کے ساتھ مل کر پیشہ ورانہ تبادلے کی غرض سے تربیت گاہ کے قیام کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر کام شروع کرے۔ ہفتہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے جرمن پریس فیڈریشن کے صدر کرسچیئن زرم کی زیرِ قیادت تین رکنی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفد نے دونوں ممالک کے مابین اس شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے صحافتی وفود کے تبادلے کی تجویز دی، جس کا وزیرِ اعظم نے خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب، معاونِ خصوصی سید فہد حسین، سیکرٹری اطلاعات اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔