• news

بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل کشمیریوں پر مظالم تیز ، جمعرات کو یوم سیاہ منائیں گے : حریت کانفرنس 

سرینگر، اسلام آباد(این این آئی+ اے پی پی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یوم جمہوریت سے قبل کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔ نام نہاد حفاظتی اقدامات کے نام پر مختلف شہروں میں جگہ جگہ نا کے لگا کر جامعہ تلاشیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ سخت پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔ دوسری طرف موری کی پالیسی کے تحت کشمیریوں کو تجاوزات کے نام پر ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ ادھر کل حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کے یوم جمہوریہ کشمیری دنیا بھر میں یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔ فورسز کے اہلکاروں نے ہر سڑک اور چوک پرناکے لگائے ہیں جہاں مسافروں اور پیدل چلنے والوں کی جامہ تلاشی لی جارہی ہے اور گاڑیوں کی  چیکنگ کی جارہی ہے۔ پولیس شہر میں موٹر سائیکل سواروں اور گاڑیوں کے مسافروں کی بھی تلاشی لے رہی ہے۔اسی طرح دیگر قصبوں اور اہم سڑکوں اور شاہراہوں پر بھی چوکیاں قائم کی گئی ہیں جہاں بھارتی فوجی عوام کو ہراساں کر رہے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر، آزادجموں و کشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کے یوم جمہوریہ یعنی 26جنوری کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جائے کہ کشمیری اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث بھارت کو، خود کو ایک جمہوری ملک قراردینا زیب نہیں دیتا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی برادری کو تنازعہ کشمیر کے فوری حل کے لیے متحرک کریں۔’’آزادی کے متوالے‘‘نامی حریت پسند تنظیم نے مختلف شہریوں میں دیواروں، کھمبوں اور نمایاں مقامات پر پوسٹر چسپاں کئے ہیں جن پر’کشمیری بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں‘‘اور ’’بھارتی یوم جمہوریہ کشمیریوں کے لیے یوم سیاہ ہے‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ بھارت میں ہندوتوا تنظیموں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور وشوا ہندو پریشد کے رہنما ایشور لال نے صرف بھارتی ریاست راجستھان میں 30ہزار مساجد کو مندروں میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن