• news

مفت آٹے کیلئے دھکم پیل جاری، بزرگ  جاں بحق: لاہور میں آج سے 24 گھنٹے ملے گا 


لاہور، شیخوپورہ، سرائے مغل، حافظ آباد (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ این این آئی) مفت آٹے کی تقسیم شہریوں کیلئے وبان جان بن گئی۔ کئی شہروں میں بد انتظامی، مار کٹائی کے واقعات ہوئے۔ پولیس اہلکاروں کے تشدد، دھکم پیل سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ فیصل آباد میں شہری جاں بحق ہو گیا۔ ساہیوال میں آٹا لینے آئے مرد و خواتین کو ایلیٹ پولیس اہلکار نے تھپڑ مارے۔ گرنے سے بچی کے بازو پر چوٹ آئی۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے اہم فیصلہ کر کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج سے شہر بھر میں چوبیس گھنٹے آٹا فراہمی کے سنٹرز بھی کام کریں گے۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ جن علاقوں میں رش ہے وہاں پر آج سے ہی 24/7 فری آٹا فراہمی سنٹرز کام کریں گے۔ فری آٹا کے حقدار بالکل پریشان نہ ہوں۔ ان کے لئے سنٹرز رات تک کھلے رہیںگے۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ شہری اپنی سہولت کے مطابق تشریف لائیں۔ آٹا کی مکمل دستیابی ہے۔ آج ہی شہر بھر میں 24گھنٹے کام کرنے والے سنٹرز کی فہرست بھی جاری کررہے ہیں۔ محمد علی رندھاوا فری آٹا فراہمی سنٹر چائنہ سکیم میں رش کی اطلاع پر خود سنٹر پہنچ گئے۔ خواتین کے شناختی کارڈ خود سکین کیے۔ شہریوں کو اطمینان دلایا۔کمشنر لاہور نے شہریوں سے اپیل کی کہ آپ بالکل پریشان نہ ہوں آٹا ختم نہیں ہوگا۔ حقدار کو ہر صورت ملے گا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ احکامات دے دئیے ہیں، ہر رش والا سنٹر 5بجے بند نہیں ہوگا۔ چوبیس گھنٹے آٹا فراہم ہوگا۔ زیادہ دبائو والے فری آٹا فراہمی سنٹرز پر ٹرکس کی تعداد بھی بڑھا رہے ہیں۔ کمشنر لاہور کے ہمراہ ڈی سی لاہور رافعہ حیدر، ایڈیشنل کمشنر عبدالسلام عارف بھی موجود تھے۔ کمشنر لاہور نے کئی شہریوں کے شناختی نمبر لیکر 8070 سے خود موقع پر انکی اہلیت کی تصدیق کی۔ کمشنر لاہور نے ہدایت کی کہ ہر افسر کو اپنی ذمہ داری سے بڑھ کر شہریوں کی خدمت کیلئے فرض ادا کرنا ہے۔ شیخوپورہ میں غریب اور مستحق لوگوں کو آٹا مفت تقسیم کرنے کی سکیم بد نظمی کے باعث بری طرح ناکام ہوگئی جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں نماز فجر کے بعد آکر قطاروں میں لگنے والی خواتین اور محنت کشوں کی عزت نفس مجروح ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے شناختی کارڈ بھی غائب ہوگئے۔ آٹے کی تقسیم کے لیے کئی افسروں نے سب سے زیادہ زور فوٹو سیشن اور حکومت پنجاب کو تصاویر واٹس ایپ پر بھیجنے پر دیا۔ آٹا نہ ملنے پر سینکڑوں محنت کشوں اور خواتین جن میں بیوگان بھی شامل تھیں نے احتجاج کیا۔ ایک خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا خاوند شوگر کا مریض ہے وہ گھر پر بیمار پڑا ہے میں صبح سویرے یہاں قطار میں لگ گئی تھی اب کہہ رہے ہیں کہ آٹا نہیں ملے گا ایک اور خاتون نے بتایا کہ مفت آٹا تقسیم کرنے کا نظام بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔ دس کلو آٹے کا تھیلا 650 روپے میں دینے سے تمام شہریوں کو یکساں فائدہ ہو رہا تھا ٹریفک بلاک ہونے کی اطلاع پاکر اسسٹنٹ کمشنر لاریب اسلم وہاں پہنچ گئیں اور خواتین کو ٹریفک بحال کرنے پر آمادہ کیا۔ ضلع شیخوپورہ میں دیگر مقامات سے بھی مفت آٹا کی تقسیم میں شدید بدنظمی کی اطلاعات ملی ہیں۔ انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق پہلے روز کی وجہ سے جو بدنظمی ہوئی ہے وہ آئندہ نہیں ہوگی ۔ پشاور کے علاقہ ناگمان میں نجی فلور ملز میں سرکاری مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بے نظمی پیش آئی۔ شہریوں نے متعلقہ فلورز ملز کے دروازے توڑ دیئے۔ محکمہ خوراک کے مطابق بے نظمی کے دوران ایک خاتون کا بازو ٹوٹ گیا۔ مفت آٹے کی تقسیم شروع کرنا چاہتی تھی۔ میونسپل  سٹیڈیم میں قائم مفت آٹا تقسیم  کیلئے قائم کردہ سیلز پوائنٹ پر دھکم پیل بدنظمی کے باعث محمد اسماعیل ولد پرویز اقبال سکنہ محلہ سویر آباد مشتاق احمد ولد محمد عالم سکنہ محلہ تاجپورہ  زخمی ہو گئے جبکہ ثاقب ولد مہندی حسن سکنہ متیکی اور محمد علی ولد محمد یوسف سکنہ محلہ قادر آباد بے ہوش ہو گئے جنہیں ریسکیو کے عملہ نے موقع پر پہنچ کر طبی امداد فراہمی کی۔ شیخوپورہ میں  ایک90سالہ ضعیف خاتون شریفاں بی بی کو دو خواتین کمپنی باغ میں لے آئی جہاں اس کے کانوں میں دو سونے کی بالیاں نوچ لی جس سے ضعیف خاتون کے کانوں میں خون بہنے لگ گیا جبکہ ملزم خواتین رفو چکر ہو گئیں۔ لاہور شیخوپورہ روڈ پر دوسرے روز بھی آٹے کے حصول میں آنے والی سیکڑوں مرد و خواتین نے مفت آٹا نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا اور ہائوسنگ کالونی کے قریب بائی پاس چوک کو چاروں اطراف سے بند کرکے احتجاج کیا تاہم ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی نفری نے آکر ٹریفک بحال کرائی۔  سرائے مغل کی عوام نے10 کلوآٹا کی قیمت میں اضافہ یکسر مسترد کردیا۔ عوام اس بڑھے ہوئے ریٹ کیخلاف سراپا احتجاج بن کر ملتان روڈ بلاک کر دی اور پرانے ریٹ پر سستا آٹا فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ مقامی انتظامیہ پر منظور نظر افراد کو نوازنے اور اپنی جیبیں بھرنے کا الزام لگا دیا۔ بھائی پھیرو کی عوام نے آٹاکی قیمتوں میں اضافے کو یکسر مسترد کردیا۔ انہوں نے  آٹا کی قیمتوں میں اضافے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ موجودہ حکومت نے آٹا پر %100 ریلیف صرف ایک کروڑ عوام کو دیا گیا جبکہ اس کے برعکس 9کروڑ عوام کو سبسڈی کے بجائے ڈبل ریٹ پر آٹا حاصل کرنا ہوگا۔ %1 صد عوام  کو خوش کرنے کیلئے %99 عوام پر بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ غریب عوام کو بمشکل سے 650 روپے میں آٹے کا تھیلا ملنا مشکل تھا اب وہی 1160 روپے میں ملے گا۔ جماعت اسلامی حلقہ پی پی 180,181,182  کے امیدواران سردار نور احمد ڈوگر، چوہدری احمد جمال ایڈووکیٹ  اور چوہدری عبدالناصر  نے کہا کہ پی ڈی ایم کے ٹولے کے چھوٹے سے عرصے میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن