مقبوضہ کشمیر : قابض فوج کے محاصرے ، سرچ آپریشن جاری ، مزید کئی نوجوان گرفتار
سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میںقابض بھارتی فوج کے سرچ آپریشن جاری ہیں اس دوران مزید کئی نوجوانوںکو گرفتار کیا گیا، جموں میں پراسرار دھماکے بعد سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ،کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی فوج کے ریاست کے طول و عرض میں محاصر ے اور سرچ آپریشن جاری ہیں اس دوران کئی مقامات پر قابض سیکورٹی فورسز نے چھاپے مارے ، اتوار کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں دو بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ ابرار احمد وانی اور دانش پرویز نامی نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سملر میں ایک چوکی سے گرفتار کر لیاگیا قابض فوج نے نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز پیدا کرنے کیلئے انہیں ایک مجاہد تنظیم کا کارکن قرار دیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کے لیے نئے سوشل میڈیا قوانین لوگوں کو ان کی روزی روٹی سے محروم کرنے کی کھلی دھمکی ہے۔ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ چاہے ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کر نے کا مسئلہ ہو یاملازمین پر سوشل میڈیا کی پابندی، یہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو ان کی روزی روٹی سے محروم کرنے کی کھلی دھمکیاں ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکام لوگوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جج، جیوری اور جلاد بن چکے ہیں۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکسسٹ) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھی قابض انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازم ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ بطور شہری تمام جائز آئینی حقوق سے دستبردارہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو ان سے متعلق مسائل کے بارے میں اظہار خیال سے روکنا ان کے بنیادی حقوق چھیننے کے مترادف ہے۔