پاکستان بزنس فورم کی مارکیٹیں 8 بجے بند کرنے کی حمایت،انجمن تاجران کی مخالفت
کراچی،راولپنڈی(کامرس رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان بزنس فورم نے قومی اقتصادی کونسل کے یکم جولائی سے مارکیٹوں اور تجارتی مراکز رات 8 بجے تک بند کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے یہ ایک مہذب معاشرے کی طرف پہلا قدم ہوگا۔پی بی ایف کے نائب صدر اور چیف آرگنائزر چوہدری احمد جواد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس پلان کے تحت توانائی کے تحفظ کے لیے جو اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جیسے دکانیں اور تجارتی مراکز کو رات 8 بجے تک بند کرنا، ایل ای ڈی لائٹس کو تبدیل کرنا تاکہ اس سے زیادہ توانائی کی بچت ہو، ملک کو مدد مل سکتی ہے۔انہوں نے کہا یہاں تک کہ یورپ اور امریکہ جیسیامیر ممالک بھی "تجارتی علاقوں کو رات 12 بجے تک کھلا رکھنے کے عیش و عشرت کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔دوسری جانب صدر انجمن تاجران پنجاب شاہد غفور پراچہ نے مارکیٹس رات آٹھ بجے بند کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یکطرفہ اور عجلت میں کیے جانے والے کسی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے حکومت کو چاہیے تھا کہ ملک کی نمائندہ تاجر تنظیموں سے مشاورت کرتی ان سے تجاویز لیتی جس کے بعد فیصلہ جاری کرتی ۔حکومت کو چاہیے کہ اس معاملہ پر تاجروں سے مشاورت کرے اور بالخصوص صوبوں کی حکومتیں تاجروں سے مشاورت کریں تاکہ تاجر اپنی مجبوریاں بنائیں اور تجاویز دے سکیں ۔ہم سمجھتے ہیں کہ ملازمت پیشہ افراد شام کو ہی شاپنگ کرنے آتے ہیں۔دن کے اوقات میں ان کے پاس وقت نہیں ہوتا تاجروں کے پہلے ہی کاروبار تباہ ہیں اوپر سے حکومت ایسے یکطرفہ فیصلے صادر کر دیتی ہے ایسے تمام اقدامات پہلے بھی ناکام ہوئے ہیں اب بھی ناکام ہونگے کیونکہ حکومت ایسے فیصلوں پر مین بازاروں میں جبری طور پر عمل درآمد کرا لیتی ہیں لیکن سپر مارکیٹس ،سپر اسٹورز اور پوش علاقوں میں حکومتی رٹ کو ہوا میں اڑا دی جاتی ہے جس کی وجہ سے بجلی بچت پروگرام ناکام ہو جاتا ہے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ تاجر تنظیموں کی مشاورت سے ایسا لائح عمل بنائے جو تمام فریقین کے لیے قابل عمل ہوں اور اور باہمی مشاورت سے بازار بند کرنے کے وقت کا تعین کیا جا سکے جس کے دور رس نتائج نکل سکیں۔