اسرائیلی فوج کا رام اللہ پر دھاوا، فائرنگ، 6 نواجوان زخمی، فلسطینی رہنما کا گھر مسمار
غزہ (شنہوا) مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے چھاپے کے دوران نوجوانوں پر گولیاں برسا دیں جس کے نتیجے میں صحافی سمیت 6 نوجوان شدید زخمی ہوگئے جن میں سے 3 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں 100 اہلکاروں پر مشتمل اسرائیلی فوج کا دستہ فلسطینی قیدی اسلام فروغ کے تین منزلہ گھر کو مسمار کرنے پہنچے جہاں ان کی والدین اور چار بہنیں رہائش پذیر تھیں۔یاد رہے کہ اسلام فروغ تحریک آزادی فلسطین کے سرگرم کارکن ہیں۔اسلام فروغ کے گھر کی مسماری کے وقت علاقہ مکین بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور شدید احتجاج کرتے ہوئے گھر کے آگے ڈھال بن گئے۔قابض اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پہلے ہوائی فائرنگ کی اور پھر براہ راست گولیاں برسا دیں۔ گھر کی پہلی منزل کو تباہ کردیا۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق فائرنگ میں ایک فوٹو جرنلسٹ مومین سمرین سمیت 6 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 3 کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔ ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران نوجوانوں نے حملہ کیا، پتھراﺅ کیا اور پٹرول بوتل بم دھماکے کیے جس سے دو اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔158 فلسطینی نوجوان شہید ہوچکے ہیں جب کہ 20 اسرائیلی اور 2 غیر ملکی شہری بھی مارے گئے۔
رام اللہ دھاوا