رمضان سے قبل بمباری تیز، 85 فلسطینی شہید
غزہ+تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی + این این آئی) غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 85 فلسطینی شہید جبکہ 130 زخمی ہو گئے۔ رات گئے اسرائیلی فوج نے رفح میں رہائشی ٹاور تباہ کردیا، 24 گھنٹے میں مزید 82 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرئیلی فوج نے رات گئے نصیرت کیمپ سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر بارود برسا کر خواتین اور بچوں سمیت 13 فلسطینیوں کو شہید کردیا، ایک نومولود اور ایک خاتون غذائی قلت کے باعث انتقال کر گئے، تعداد 25 ہو گئی ہے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے سربراہ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بات چیت جاری ہے، اس کے علاوہ کینیڈا اور سویڈن نے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی اونروا کی امداد دوبارہ بحال کردی۔ غزہ شہر کے علاقے بیت لاہیہ میں اسرائیلی طیارے کی بم باری کے نتیجے میں 31 افراد شہید اور40 زخمی ہو گئے۔ دوسری طرف نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کرنے والے مظاہرین پر تل ابیب پولیس نے دھاوا بول دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق پولیس نے دس مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔ مظاہرین حکومت کے استعفے اور قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کررہے تھے۔ رحوفوت کالونی میں بھی نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ کے خلاف مظاہرے کئے۔ان کی کابینہ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔ امریکی فوجی جہاز غزہ کے ساحل پر ایک عارضی بندرگاہ بنانے کے لیے سامان لے کر مشرق وسطی کی طرف روانہ ہوگیا۔ جو غزہ کو اہم انسانی امداد کی فراہمی کے لیے ایک عارضی بندرگاہ قائم کرنے کے لیے پہلا سامان لے کر جا رہا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق ایک ہزار فوجیوں کی مدد سے بندرگاہ کی تعمیر میں 60 دن لگ سکتے ہیں۔ امریکا سمندری راستے سے غزہ تک امداد پہنچانے میں مدد کے لیے ایک عارضی بندرگاہ بنائے گا۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے عالم اسلام کے سربراہوں اور رہنماوں سے غزہ کے خلاف جاری وحشیانہ جنگ فوری طور پر بند کرانے اور قبلہ اول مسجدالاقصی کے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے خلاف عدالتی کارروائی، تل ابیب کے جرائم سے پردہ ہٹانے اور اس جعلی حکومت کو سیاست اور سفارتی میدان میں الگ تھلگ کرنے کے لئے بھرپور کوشش کریں ۔عالم اسلام کے سربراہوں کے نا پیغام میں اسماعیل ہنیہ نے غزہ کے فلسطینیوں پر وحشیانہ مظالم اور مسجد الاقصی کی حفاظت کے لئے فوری سیاسی، سفارتی اور قانونی کارروائیوں کی اپیل کی گئی ہے۔ غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لئے انسانیت کی دشمن صیہونی حکومت پر دبا وڈالنے کی اپیل کی ہے۔ غزہ پر5ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں کیخلاف دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج کیا گیا۔امریکی شہر نیویارک میں لوگوں کی بڑی تعداد اسرائیلی مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی، مظاہرین نے اسرائیل سے حملے روکنے اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔لندن میں بھی شہریوں نے فلسطین کے حق میں احتجاج، خواتین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا کر اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔فرانس کے شہر پیرس میں بھی اقوام عالم سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کیاگیا۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی نکالی گئی، انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں امریکی سفارتخانے کے سامنے عوام نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔