پاکستان ٹیلی ویژن پشاور کی ترقی
زندہ دلان لاہور کی طرح صوبہ کے پی کے کا مرکزی شہر پشاور بھی پاکستان کے اہم شہروں میں شمار ہوتا ہے جس کی سیاسی ثقافتی تعلیمی اور تاریخی حثیت بھی مسلم ہے پاکستان ٹیلی ویژن سنٹر پشاور کا شمار اس وقت ملک کے اہم ثقافتی مراکز میں ہونے لگا ہے جس کی بنیادی وجہ اس سنٹر کے ماہر قابل اور محنتی جنرل منیجر اسد علی شاہ نقوی ہیں جو اس سے پہلے اسلام آ باد مرکز میں کنٹرولر آرکائیوز تھے انہوں نے پی ٹی وی کی اس تاریخی اور شاندار لائبریری میں نہ صرف کئی یادگار اور معروف پروگراموں کا اضافہ کیا بلکہ پہلے سے محفوظ پروگرام بھی نشر مکرر کے طور پر نشر ہوکر ناظرین میں پذیرائی حاصل کرتے رہے ۔ جنوبی پنجاب کے اہم تاریخی اور ثقافتی مرکز ملتان میں بھی پی ٹی وی سنٹر میں جنرل منیجر کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرکے ملتان سنٹر کو فعال کیا اور اس سنٹر کی رونقوں کو بحال کیا اب ملتان سنٹر میں بھی چوبیس گھنٹے کی نشریات شروع ہو چکی ہیں جس کا افتتاح نگران وزیر اطلاعات مرتضی علی سولنگی کر چکے ہیں اس حوالے سے اسد علی نقوی نے بھی خاصا ہوم ورک کیا ان کے دور میں ملتان کے معروف اہل قلم کی مختلف پروگراموں میں شرکت کے ساتھ ساتھ ملتان کی تاریخ اور ثقافت کے حوالے سے کئی نئے پروگرام شروع کئے گئے جن کا کریڈٹ بلاشبہ انہیں جاتا ہے اس وقت پی ٹی وی ملتان سنٹر میں شفقت عباس ملک جنرل منیجر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں اہل ملتان کو ان سے بھی خاصی توقعات ہیں شفقت عباس ملک بھی محنتی اور قابل پروڈیوسر کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں کرنٹ افیئرز کے پروگراموں کا بھی وسیع تجربہ رکھتے ہیں یقینا ان کی صلاحیتوں سے ملتان سنٹر بھی اپنا معیار مزید بہتر کرے گا۔
پاکستان ٹیلی ویژن فنکاروں کی تربیت گاہ اور اکیڈمی کے ساتھ ساتھ کسی بھی خطے شہر اور علاقے کی ثقافت کا ترجمان ہوتا ہے اس لئے ان مراکز کے ذریعے تمام مکاتب فکر کو مساوی مواقع فراہم کر کے ہی صحیح معنوں میں ترجمانی کا حق ادا کیا جا سکتا ہے۔ خیبر پختونخواہ پاکستان کا ایک اہم اور حساس خطہ ہے یہاں نئی صوبائی حکومت کا قیام بھی عمل میں آگیا ہے وزیر اعلیٰ کی طرف سے بھی اس صوبے کو پاکستان کا معیاری صوبہ بنانے اور عوامی ترقی کا نمونہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے صوبائی حکومت کو پشاور پی ٹی وی سنٹر کی اپ گریڈیشن اور ترقی کے لئے بھی وافر فنڈز فراہم کرنے چاہیں تاکہ اس تاریخی خطے کی تاریخ و ثقافت کو بھی محفوظ کیا جا سکے اور اس سنٹر کے فنکاروں اور آ رٹسٹوں کی فلاح و بہبود بھی ممکن ہو سکے اس سنٹر سے بہت سے نامور آ رٹسٹوں نے قومی سطح پر اپنی شناخت اور پہچان بنائی ہے جنرل منیجر اسد علی نقوی بھی اس حوالے سے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں انہوں نے ایک مضبوط ٹیم کی تشکیل کرکے اس سنٹر کی بہتری کے لئے ایک مربوط حکمت عملی وضع کی ہے ان کا کہنا ہے کہ پشاور سنٹر کے اداکاروں اور فنکاروں سے ملاقات کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے تا کہ پروگراموں کی بہتر پروڈکشن کے ساتھ ساتھ فنکاروں کے مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل ہو سکیں پشاور سنٹر کے ایوارڈ یافتہ ڈرامہ رائٹر اور کالم نگاروں سے بھی خصوصی ملاقاتوں کا اہتمام بھی اسد علی نقوی کی حکمت عملی میں شامل ہے جس کی وجہ سے پروگراموں میں بہتری آ رہی ہے ایسی ملاقاتوں کا سلسلہ پاکستان کے ہر سنٹر میں ہونا چاہیے کہ اس سے مشاورت کے عمل کو تقویت ملتی ہے اور تمام مکاتب فکر کو مساوی مواقع بھی فراہم ہوتے ہیں سرکاری اداروں میں گروہ بندی کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور اداروں کی کارکردگی بھی مزید بہتر ہو سکتی ہے پشاور ٹی وی سنٹر بی میں نئے ایچ ڈی کیمروں کی تنصیب سے بھی پروگراموں میں مزید بہتری آ ئی ہے یقیناً اس کا سہرا بھی اسد علی نقوی کے سر پر ہے پشاور کے اھل قلم اور مختلف مکتبہ فکر کے طبقات سے تعلق رکھنے والے ان سے خاصی توقعات رکھے ہوئے ہیں پشاور اسد علی نقوی صاحب کا ہوم سنٹر بھی ہے ہماری دعا ہے کہ اسد علی نقوی اپنی صلاحیتوں کے ذریعے پشاور ٹی وی سنٹر کو مزید نکھار بخشیں اور نہ صرف اس سنٹر کا شمار پاکستان کے اہم مراکز میں ہو بلکہ لوگ بھی لہور لہور اے کی طرح پشور پشور اے اور پخیر راغلے کہتے نظر آئیں کہ صوبوں میں اختیارات اور مراعات کی یکساں فراہمی کے ساتھ وفاق کی وحدت اور اہمیت بھی ضروری ہے۔