پاکستان میں سالانہ 8 ہزار بچے کینسر کا شکا ر ہو تے ہیں ، ڈاکٹر شامو ل اشرف
کراچی( سٹی ڈیسک)پاکستان میں ہر سال 18 سال سے کم عمر تقریباً8000 بچے کینسر کا شکار ہو جا تے ہیں جبکہ ان کے علاج کے لئے اب تک ملک بھر میں صرف 13 اسپتال مو جو د ہیں ۔ یہ انکشاف انڈس ہیلتھ نیٹ ورک( آئی ایچ این)کے ایگز یکٹو ڈائر یکٹر میڈیکل سر وسز اور سینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر شا مول اشرف نے کیا ، ڈاکٹر اشرف کو انڈس اسپتال ( ٹی آئی ایچ)میں بچوں میں کینسر کے بین الا قوامی دن ( آئی سی ڈی )کے حوالے سے تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ آئی سی ڈی دنیا بھر میں منا یا جا تا ہے جس کا مقصد کینسر کا شکا ر بچوں اور بڑوں کے حوالے سے عوامی آگاہی میں اضافہ کر نا ، ان کے اور ان کے اہل خا نہ کی ہمت اور جرات کو خراج تحسین پیش کر نا اور نئے مریضو ں کو امید فراہم کر نا ہے ، چائلڈ ہڈ کینسر انٹر نیشنل ( سی سی آئی )نا می تنظیم نے2002 میں آئی سی سی ڈی کا آغاز کیا تھا ، سی سی آئی 171 اراکین پر مشتمل ایک عا لمی تنظیم ہے جس کا مقصد بچو ں میں کینسر کی وجہ سے ہو نے والی اموات میں کمی اور کینسر سے متعلقہ تکا لیف کا خا تمہ ہے ۔ کینسر کی عالمی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر شامول نے کہا،’’دنیا بھر میں ہر سال تقریباً تین لاکھ بچوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے اور یہ بچوں اور بڑوں میں معذوری اور اموات کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔تکلیف دہ امر یہ ہے کہ ان واقعات میں سے 80 فی صد کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میںوقوع پذیر ہوتے ہیں۔