شریعت میں باجماعت نماز پر پابندی کی اجازت موجود ہے، وزیر اطلاعات
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے وزیر اطلاعات ، بلدیات، جنگلات وجنگلی حیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران تمام رہائشی کالونیوں، کاروباری علاقوں، مرکزی شاہراہوں، اندرونی و بیرونی گلیوں سمیت، عوامی مقامات، مساجد، امام بارگاہوں و دیگر مذہبی عبادت گاہوں میں بھی جراثیم کش اسپرے کیا جارہا ہے جس سے مہلک اور وبائی امراض کے خاتمے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وزیر اطلاعات نے لاک ڈائون کے دورانئے کو مزید بڑھانے کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی زندگیوں سے بڑھ کر حکومت سندھ کو کچھ عزیز نہیں لہذا بادل نخواستہ لاک ڈائون کے دورانئے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت کے بعد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بہترین نتائج بر آمد ہوں گے۔ جمعہ کے روز دوپہر 12 تا 3 سخت لاک ڈائون کے نفاذ کو ناصر حسین شاہ نے وقت کی ضرورت قرار دیا اور بتایا کہ تمام مکاتب فکر کے علما کرام سے مشاورت کے نتیجے میں باجماعت نماز کے انعقاد پر پابندی کا فیصلہ انسانی جانوں کو بڑے نقصان سے بچانے کے پیش نظر لیا گیا ہے، جس کی شریعت میں اجازت موجود ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے آج دوپہر 12بجے سے 3 بجے تک لاک ڈائون میں مزید سختی کی جائے گی تاکہ لوگ کسی ایک جگہ بڑی تعداد میں جمع نہ ہوں اس سلسلے میں فوج، رینجرز اور پولیس اہلکاروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والوں کی اضافی نفری بھی تعینات کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ اس وباء کے پھیلا ئوکو روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں میں اس کا ساتھ دیں تاکہ ہم اس وبا سے چھٹکارا حاصل کر سکیںاور عالمی طور پر پھیلتی ہوئی اس وباء کو کنترول کر سکیں اور خوبصورت پاکستان اور سرسبز سندھ کی تشکیل پایہ عمل تک پہنچ سکے۔