چھوٹے اسکولوںکو بیس فیصد کمی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، جہانزیب حسین
کراچی (نیوز رپورٹر) فرینڈز پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین جہانزیب حسین نے کہا ہے کہ حکومت کا نجی تعلیمی اداروں کو اپریل مئی کی فیس میں بیس فیصد کمی کرنے کا فیصلہ صائب ہے۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ کرونا لاک ڈائون سے صرف والدین ہی نہیں بلکہ اسکولز مالکان اور خصوصاً متوسط علاقوں میں قائم چھوٹے تعلیمی ادارے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور وہ ریلیف کے زیادہ حقدار ہیں ۔ لہٰذا حکومت کم از کم چھوٹے نجی تعلیم اداروں کو فنڈنگ کرے یا اس حکم نامے سے مستثنیٰ قرار دے اور تمام تعلیمی اداروں کو ایک ہی صف میں کھڑا کرنے کے بجائے کیٹیگری بنائے اور ہدایت جاری کرے کہ جس کے تحت اس حکم نامے کا اطلاق ایسے اداروں پر ہو جن کی فیس تین ہزار روپے سے زائد ہو اور ایسے اسکولز جن کی فیس تین ہزار روپے سے کم ہو انہیں اس حکم سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم سعید غنی کے حالیہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ چھوٹے نجی تعلیمی اداروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں کیونکہ چھوٹے نجی تعلیمی اداروں کے پاس ٹیوشن فیس کے علاوہ دوسرا کوئی ذریعہ آمدنی نہیں ہے ایسے میں فیسوں میں بیس فیصد کمی کرنا اور تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کرنا مشکل اور دشوار ہے ہے لہٰذا حکومت متوسط علاقوں میں قائم محدود وسائل کے حامل چھوٹے تعلیمی اداروں کے مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
جہانزیب حسین