سانحہ پشاور ایک مدرسے پر نہیں تعلیم پر حملہ ہے، علامہ احمد لدھیانوی
کراچی (نیوز رپورٹر) پشاور کے مدرسے میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید لفظوں میں مذمت کرتے ہیں آج 27 اکتوبر کو پاکستان کے عوام کشمیر پر بھارتی جابرانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ منا رہے ہیں ، آج کے دن پشاور کے مدرسے میں بم دھماکا بھارت کی کارستانی ہے ، دشمنان اسلام و دشمنان پاکستان نے ایک مدرسے پر نہیں بلکہ تعلیم پر حملہ کیا ہے ، نہتے اور بے گناہ طلباء پر حملہ کرنے والے درندے انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں ، کراچی سے کشمیر تک تمام دینی مدارس اور عوام شہید طلباء کے ساتھ کھڑے ہیں ،اہلسنّت والجماعت پاکستان کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی،اہلسنّت والجماعت پاکستان کے مرکزی صدرعلامہ اورنگزیب فاروقی ،قائدکراچی علامہ رب نوازحنفی،علامہ تاج محمدحنفی نے پشاور کی ممتاز دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم زبیریہ میں درس حدیث کے دوران دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ اے پی ایس پشاور کے بعد ایک بار پھر معصوم نہتے طلباء کو خون میں نہلا دیا گیا۔ معصوم اور نہتے بچوں کو نشانہ بنانا انسانیت کی بدترین تذلیل اور درندگی اور سفاکیت کی بدترین مثال ہے ، سانحہ دارالعلوم زبیریہ پر حملہ قال اللہ ، قال رسول کی صداوں کو دبانے اور شمع توحید کو بجھانے کی ناپاک سازش کی کڑی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اندرونی و بیرونی دشمن ایک ہوکر ملکی سلامتی کے درپے ہوچکا ہے۔کبھی ملک کے نظریاتی محافظ علماء کرام کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے کبھی سرحدی محافظوں کی جوانیاں اور زندگیاں موت کے گھاٹ اتار دی جاتی ہیں۔ پاکستان کے بائیس کروڑ عوام متحد ہوکر دشمن کی بزدلانہ کارروائیوں کو ناکام بنانے میں کردار ادا کریں۔ سربراہ اہل سنت والجماعت مولانا محمد احمد لدھیانوی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ افسوس ناک واقعہ کے تمام محرکات قوم کے سامنے لائے جائیں۔ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں جن کی سا لمیت اور تحفظ کیلئے فرزندان توحید کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔