ٹراما سینٹر میں منگل سے بلڈ بینک کام شروع کر دے گا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہید محترمہ بینظیر بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف ٹراما کراچی میں بلڈ بینک منگل 16مارچ سے کام شروع کرے گا۔ اس بلڈ بینک میں 50 ہزار بلڈبیگز اسٹور کرنے کی گنجائش ہوگی اور یہ جدید ترین سہولتوں سے آراستہ ہوگا۔ ریجنل بلڈ سنٹر کے نام سے بلڈ بینک محکمہ صحت اور فاطمید فاؤنڈیشن کے اشتراک سے قائم کیا جارہا ہے سول اسپتال اور ٹراما سینٹر میں داخل مریضوں سے بلڈ بینک میں کوئی اسکرینگ چارجز وصول نہیں کیے جا ئیں گے۔ انسٹیٹیوٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر صابر میمن نے بتایا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو انسٹیٹیوٹ آف ٹراما کا شمار ایشیائی ممالک کے چند بڑے ٹراما سینٹر میں ہوتا ہے جہاں حادثات میں شدید زخمی ہو کر آنے والے سالانہ 35 ہزار سے زائد افراد کا علاج کیا جا رہا ہے۔ جبکہ انسٹیٹیوٹ میں تمام اقسام کے لیبارٹری ٹیسٹ کی سہولت بھی موجود ہے ٹراما سینٹرمیں رواں سال جون سے قبل ایم آر آئی مشین نصب کردی جائے گی جس کے بعد مریضوں کو سینٹر میں ہی ایم آر آئی ٹیسٹ کی سہولت بھی حاصل ہوگی جبکہ انسٹیٹیوٹ کے آٹھویں فلور پر پلاسٹک سرجری اور برنس سنٹر کو بھی جون تک کیلئے فنکشنل کرنے اقدامات کیے جا رہے ہیں ڈاکٹر صابر میمن نے بتایا کہ ٹراما انسٹیٹیوٹ کے ماہر ڈاکٹرز سرجنز اور دوسرا طبی عملہ شہر اور صوبے کی عوام کو سندھ حکومت کے وژن کے مطابق بہتر سے بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔