• news

جوائنٹ ایکشن کمیٹی ڈاؤ یونیورسٹی  آف ہیلتھ سائنسز کامسائل کے حل کیلئے انتظامیہ کو 3دن کا الٹی میٹم

کراچی (نیوزرپورٹر) جوائنٹ ایکشن کمیٹی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا ہنگامی اجلاس چیئرمین کی صدارت میں اوجھا کیمپس میں  ہو ا جس میں ڈاؤ یونیورسٹی ایمپلائز کے دیرینہ جائز مطالبات ہیلتھ رسک الاؤنس ، سروس ا سٹرکچر ، ہاؤس سیلنگ الاؤنس اور لیو انکیشمنٹ پر ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ کی 8 ماہ سے مکمل بے حسی اور غیر سنجیدگی پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں کیا گیا کہ عید سے قبل سندھ کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز نے اپنے ملازمین کو لیو انکیشمنٹ/عید الاؤنس/ایکس گریشیا الاؤنس دیا لیکن ڈاؤ یونیورسٹی جو کہ سندھ کی سب سے زیادہ سیلف ارننگ یونیورسٹی ہے نے اپنے ملازمین کی داد رسی نہیں کی۔ عالمی وبا کوویڈ میں مارچ 2020 سے خدمات سر انجام دینے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز شہید ہوئے اور سینکڑوں ایمپلائز اور انکی فیملیز کرونا پوزیٹیو ہوئے لیکن ڈاؤ یونیورسٹی کی بے حس انتظامیہ نے محروم ایمپلائز کے مسائل حل کرنے کی کوشش نہیں کی صرف مخصوص و من پسند افراد کو نوازا جارہا ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ارکان نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ کو تین دن کا الٹی میٹم دیا جائے اور جائز مطالبات فوری تسلیم نہ کیے گئے اور ایمپلائز کیخلاف انتقامی کاروائیاں و جبری ٹرانسفر فوری واپس نہ لیے تو ایمپلائز احتجاج کا آئینی و قانونی حق استعمال کرینگے جس میں آگاہی مہم (موبلائزیشن) ، احتجاجی بینرز ، بازوؤں پر  سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا جائے گا اور کووڈ وارڈ کا بائیکاٹ کیا جائے جس کی تمام تر زمہ داری ڈاؤ یونیورسٹی کی بے حس و غیر سنجیدہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے احتجاجی تحریک میں گرینڈ ہیلتھ الائنس ، ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن سندھ ، پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن ، سندھ کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کی ایمپلائیز اور آفیسرز ایسوسی ایشنز سے بھی بھرپور تعاون کی درخواست کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن