• news

اینگرو پاورجن کا درآمدی بل 2ارب ڈالر تک کم کرنے کا منصوبہ


کراچی ( کامرس رپورٹر ) اینگروپاور جن قادر پور لمیٹڈ نے سندھ کی گیس فیلڈز سے حاصل ہونیو الی کم حرارت کی گیس سے بجلی پیدا کرکے ملک کا درآمدی بل 2ارب ڈالر تک کم کرنے کا منصوبہ بنالیا تاکہ ان فیلڈز سے حاصل ہونے والی کم حرارت کی گیس سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کی جاسکے،کمپنی کی جانب سے حکام کو مطلع کیا گیا ہے کہ سندھ میں کندھکوٹ گیس فیلڈز سے قادرپورپلانٹ کو گیس مہیا کرکے سستی بجلی کی پیداوار کرکے 2035تک 23ارب یونٹس بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے زرمبادلہ کی مد میں 2ارب ڈالر کی بچت ہوگی،کم حرارت کی گیس کے موثر استعمال میں تاخیر سے موسم سرما کے دوران توانائی کا بحران مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے اس لیے ضروری ہے کہ اس مقامی گیس کے ذریعے کو بروئے کار لانے میں سرمایہ کاری اور ملکی معیشت کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے فوری فیصلے کیے جائیں۔بتایا جاتا ہے کہ اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ ملک کو درپیش توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے بدر، کاندرا اور سارا ویسٹ جیسی گھوٹکی ریجن کی چھوٹی گیس فیلڈز سے نکلنے والی پری میٹ گیس کی قادپور پلانٹ کو فراہمی سے سستی بجلی پیدا کرنے کے ساتھ زرمبادلہ کی بچت میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔اندازے کے مطابق بدر فیلڈ سے 20سے 30 ایم ڈبلیوز حاصل کرکے سالانہ 200 ملین یونٹس بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے توانائی کے مہنگے درآمدی ذرائع پر خرچ ہونے والے زرمبادلہ میں سالانہ 20ملین ڈالر کی بچت کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔کاندرا گیس فیلڈ سے 65ایم ڈبلیوز گیس حاصل کرکے سالانہ 520ملین یونٹس بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے سالانہ 0.7 ارب ڈالر کی بچت ممکن ہے۔سی طرح سارا ویسٹ سے 36ایم ڈبلیو گیس سے 290ملین یونٹس سالانہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جو 0.3 ارب ڈالر سالانہ زرمبادلہ کی بچت کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ گھریلو صارفین کو گیس کی قلت کا سامنا ہے۔یاد رہے کہ ایران پر عالمی پابندیوں کی وجہ سے پاکستان کے ایران سے گیس کے حصول کے امکانات محدود ہیں جبکہ روس اور یوکرین کا تنازعہ بدستور گیس کی سپلائی چین کو متاثر کررہا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ سے درآمد کیے جانیو الے مہنگے ایندھن پر انحصار کم کرنے کے لیے حکومت مقامی وسائل بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کررہی ہے تاکہ ملکی سطح پر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے سستی بجلی پیدا کی جاسکے۔

ای پیپر-دی نیشن