معیشت کیلئے کاروباری طبقے کو سہولیات دی جائیں‘ خالد اعجاز قریشی
کراچی( کامرس رپورٹر) پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے سینئر نائب صدر خالد اعجاز قریشی نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی توجہ ملک میں رائج ٹیکس کے بے ہنگم نظام کی طرف دلاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں رائج ٹیکس نظام اپنی خامیوں کی وجہ سے ملکی معیشت کو کمزور کرنے کا باعث بن رہا ہے. ٹیکس در ٹیکس کا دوہرا نظام پاکستانی سرمایہ کاروں کو ملکی معیشت سے اپنا پیسہ بیرون ملک منتقل کرنے پر مجبور کر رہا ہے. ملک کی آبادی کا پانچ فیصد ٹیکس دینے والا کاروباری طبقہ ایف بی آر کے ہاتھوں مزید لوٹ مار کا شکار ہو رہا ہے. پاکستانی ٹیکس نظام کو آسان، سہل اور صارف دوست نہ بنایا گیا تو پاکستان کی معیشت خدانخواستہ زمین بوس ہونے کا خدشہ بڑھ جائے گا. پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے سینئر نائب صدر خالد اعجاز قریشی نے کہا کہ صنعت کار اور کاروباری طبقات ملک میں متحدہ عرب امارات کی طرز کے ٹیکس نظام کا تقاضہ کر رہے ہیں متحدہ عرب امارات میں دوہرے تہرے ٹیکس نہیں ہرسطح پربس ایکVAT ٹیکس نافذ ہے جو سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں متحدہ عرب امارات کے لئے بہت مددگار ثابت ہوا ہے. پاکستان میں بھی متحدہ عرب امارات کی طرز کا ٹیکس نظام نافذ کرنے سے ملکی سرمایہ کار وں کی حوصلہ افزائی ہوگی. خالد اعجاز قریشی نے کہا کہ ملک کی معیشت کو سہارا دینے کے لئے کاروباری طبقے کو سہولیات فراہم کی جائیں متعدد ٹیکسوں سے چھٹکارے کے لئے ان کی معاونت کی جائے. ایف بی آر کو پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والے پانچ فیصد کاروباری طبقے کو مختلف حیلوں بہانوں سے نوٹس جاری کرنے اور ہراساں کرنے سے روکا جائے. ٹیکس حکام کی تارگٹڈ کاروائیوں کی وجہ سے کاروباری طبقہ سنجیدگی کے ساتھ اپنا سرمایہ دوسری جگہ منتقل کرنے اور ملک میں کاروبار کو خدا حافظ کہنے پر مجبور ہورہا ہے. پاکستان کے کاروباری طبقات پر ایک(Single Digit) ٹیکس لاگو کر کے اس کی ادائیگی کے طریقہ کا ر کو بھی ٹیکس ادا کرنے والوں کے لئے دوستانہ بنایا جائے. خالد اعجاز قریشی نے کہا کہ پاکستان کے ٹیکس نظام کو متحدہ عرب امارات کی طرز پر تبدیل کرنے کے لئے پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم وفاقی حکومت، وزارت خزانہ، ایف بی آر کی معاونت کے لئے کسی بھی سطح پر رابطوں کے لئے تیار ہے.