• news

;;ڈاکٹر روتھ کی آج سرکاری اعزاز سے تدفین ہو گی‘ پنجاب میں پرچم سرنگوں رہیگا

کراچی + لاہور (رپورٹ: غزالہ فصیح+ لیڈی رپورٹر+ نیوز رپورٹر) پاکستان سے جذام کا خاتمہ کرنےوالی‘ دکھی انسانیت کی عظیم مسیحا ڈاکٹر روتھ فاﺅ آج (19اگست کو) مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردی جائیں گی۔ گارڈ آف آنر کی ذمہ داری آئی ایس پی آر نے سنبھال لی‘ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف کی شرکت متوقع ہے۔ گورنر‘ وزیراعلیٰ سندھ و دیگر سرکردہ شخصیات کے علاوہ جرمنی سے خصوصی وفد بھی شرکت کرے گا۔ جرمن نژاد ڈاکٹر روتھ فاﺅ کا 10 اگست کو 88سال کی عمرمیں انتقال ہوگیا تھا۔ انہوں نے پاکستان میں جذام سمیت دیگر امراض کا علاج کرتے ہوئے خدمت کے57 سال گزارے۔ ڈاکٹرروتھ فاﺅ کہتی تھیں جرمنی میرا ملک اور پاکستان میرے دل کا وطن ہے۔ انہوں نے پاکستان میں تدفین کی وصیت کی تھی۔ آج انکی میت لپروسی سینٹر میں آخری دیدارکے بعد سینٹ پیٹرکس چرچ میں لے جائی جائے گی‘ پھر مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ گورا قبرستان میں سپرد خاک کردیا جائے گا۔ ڈاکٹر فاﺅ کے قریبی دوستوں‘ عزےزوںکے علاوہ وفد میں جرمن لپروسی ریلیف ایسوسی ایشن کی صدر گڈ رون اور نمائندے بھی شامل ہیں۔ GLRA کا ڈاکٹر روتھ فاﺅ سے 60 سالہ تعلق ہے‘ جرمنی کی یہ تنظیم میری ایڈلیڈ سینٹر کو 1962 سے فنڈز فراہم کرتی رہی ہے۔ مزید برآں ڈاکٹر روتھ فاﺅ کے جنازے میں آزاد کشمیر‘ گلگت‘ بلتستان‘ شمالی علاقہ جات سمیت ملک بھر سے جذام سے متاثرہ وہ افراد جنہیں ڈاکٹر فاﺅ کے علاج سے شفا ملی‘ شرکت کے لئے پہنچ گئے۔ میری ایڈلیڈ ہسپتال میں کشمیر سے آئے ہوئے ایک شخص نے نوائے وقت سے بات کرتے ہوئے کہا ” ڈاکٹراماں“ خدا کا بھیجا ہوا فرشتہ تھیں‘ وہ کوڑھیوں کو ڈھونڈتے ہوئے کشمیر پہنچیں‘ ہمیں اپنے ہسپتال لا کر علاج کیا‘ آج میں نارمل زندگی گزار رہا ہوں۔ خیبر سے آئی ہوئی خاتون نے کہا ڈاکٹر اماں ہمیں اپنے بچوں کی طرح سمجھتی تھیں‘ انہوں نے کبھی ہمیں چھونے میں کراہت محسوس نہیں کی۔ گزشتہ 27 سال سےC MAL سے وابستہ میڈیا منیجر نثار ملک نے کہا ڈاکٹر روتھ فاﺅ جیسی عظیم شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں وہ ہر مریض کے لئے ایک ماں تھیں۔ ڈاکٹر سسٹر رتھ کیتھرینامارتھا فاﺅ کی تدفین کے موقع پر آج صوبہ بھر میں قومی پرچم سوگ میں سرنگوں رہے گا۔ حکومت پنجاب کی طرف سے نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔

ڈاکٹر رتھ

ای پیپر-دی نیشن