کوئی مقدس گائے نہیں‘ سب کا احتسا ب ضروری‘ بحران حکمرانوں کے باعث ہے: سراج الحق
کوئٹہ + لاہور(بیورو رپورٹ + سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ،سب کا احتساب ضروری ہے ملک میں بحران حکمرانوں کی وجہ سے ہے وہ کسی اور کو مورد الزام نہ ٹھہرائیں۔کوئٹہ پریس کلب کے پروگرام حال احوال میں خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے پہلی بار اتنا بڑا فیصلہ دیا اور جے آئی ٹی نے انصاف پر مبنی تحقیقات کی ہیں، ملک کی جڑوں کو کر پشن کے باعث کھوکھلا کیا گیا،کرپشن نے ہی ریلوے، پی آئی ا ے، سٹیل ملز کو تباہی کے دہانے پہنچایا۔انہوں نے کہاکہ آئین میں موجود آرٹیکل 63,62 ایک آئینہ ہے، آئینہ توڑنے کی بجائے اپنے چہرے صاف کریں۔سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کا مطالبہ صرف ایک فرد یا ایک شاہی خاندان کا نہیں بلکہ سب کا احتساب چاہتے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کی دائر کردہ ریفرنس سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ اگر اب بھی ان کا رویہ تبدیل نہیں ہوتا ہے ایسے میں جو بھی حادثہ ہوا تو اس کی ذمہ داری ن لیگ پر ہوگی۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان میں سیکورٹی کی صورتحال تشویشناک ہے صوبے کے خوبصور ت چہرے پر خون کے دھبے پڑے ہوئے ہیں ، تیس ار ب خرچ کرنے کے باوجود امن قائم نہیں ہو سکا، خدا کرے کہ یہاں امن قائم ہو اور عوام کو تحفظ کا احساس ہو۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں سب سے زیادہ کرپشن ہے، یہی وجہ ہے یہاں سب سے زیادہ غربت اور بے روزگاری ہے۔سراج الحق نے کہا کہ حکمران اپنے ذرائع آمدن ظاہر کرنے میں ناکام رہے اور اب63,62کو ختم کرنے کی بات کی جا رہی ہے جو مسلم معاشرے کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔پاکستان کے تمام بڑے ادارے تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں، حکمرانوں نے قبلہ درست نہ کیا تو ملک میں بحران پیدا ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران غیر ملکوں میں لوٹا مال منتقل کرتے ہیں لیکن ملک میں خرچ نہیں کرتے حکمرانوں نے غیر قانونی آف شور کمپنیاں بنا رکھی ہیں، ملک کو کرپشن کے اس ناسور سے بچانے میں پانامہ کے خلاف سپریم کورٹ گیا، امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا جے آئی ٹی بنی تو حکمران خاندان نے جشن منایا لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا، احتساب سب کا ہونا چاہئے، اس دھرتی کو پر امن انقلاب کی ضرورت ہے۔مزیدبراں امیرجماعت اسلامی وسینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ بلوچستان کے تاجر خوف وہراس کا شکار ہیں سی پیک منصوبے میںاگر بلوچستان کو ترجیح نہیں دی گئی تو یہاں کے لوگوں کے نصیب میں صرف کنٹینروں کا دھواں ہوگا تاجر ملک میں ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جماعت اسلامی اقتدار میں آکر تاجر دوست اور بلاسود قرضوں جیسے اقدامات کرے گی پاکستان مستقبل میں اسلامی فلاحی ریاست بنے گا ۔انہوں نے یہ بات ہفتہ کو کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈز اینڈانڈسٹریز کے دورے کے موقع پر تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر پاک ایران مشترکہ چیمبرآف کامرس کے صدر حاجی ولی محمد ،کوئٹہ چیمبرآف سمال ٹریڈز کے صدر ملک ندیم کاسی ،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،ملی یکجہتی کونسل کے چیئرمین عبدالمتین اخوندزادہ ،فیڈریشن آف پاکستان کے سابق نائب صدر جمعہ خان ،جاوید رحیم پراچہ ،حاجی سلامی سراف،ملک سہیل بازئی ،سید سلیم رضاایڈوکیٹ ،ملک تاج محمد اشیزئی ،مقبول الہی بھٹی ،نعیم رمضان ،قیوم کاکڑ ودیگر بھی موجود تھے ۔جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اللہ تعالی نے پاکستان کو قدرتی وسائل ،بہترین موسم ،آزادی ،ایٹم بم جیسے نعمتوں سے نوازا ہے لیکن ہم نے اللہ تعالی کے احکامات کی نافرمانی کی ہے جس کے باعث آج ہم پر خوف اور بھوک کے سایے منڈلا رہے ہیں کوئٹہ کو جب میں دیکھتا ہوں تو مجھے شام ،لبنان ،عراق جیسی صورتحال نظرآتی ہے ۔