مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے‘ ہڑتال جاری‘ فوج کا شوپیاں کے 10 دیہات میں آپریشن
سرینگر( اے این این+اے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاجی اور مظاہرے، قابض فورسز کا وحشیانہ تشدد متعدد زخمی، کئی گرفتار، کئی علاقوں میں ہڑتال، کاروباری اور تجارتی مراکز مسلسل پانچ روز سے بند، آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کے سیفٹی ایکٹ میں توسیع کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مضبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ وادی میں حالیہ سوال ہلاکتوں کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں۔ لوگوں نے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور قابض فورسز پر پتھرائو کیا۔ چاڑورہ میں حزب آپریشنل کمانڈر محمود غزنوی کی یاد میں ہڑتال کے بیچ لوگوں نے احتجاجی ریلی برآمد کی۔دیگر علاقوں میں بھی مظاہرے کئے گئے، بھارتی فورسز کے لاٹھی چارج اور شیلنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے10دیہات کا محاصرہ کر کے فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ حریت قائدین سید علی گیلانی ، میر واعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے معروف عالم دین، اسلامی اسکالر، مبلغ اور مصنف الطاف حسین ندوی کو فیس بک پر حریت قتل کرنے کی دھمکی پر انتہائی اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا الطاف حسین ندوی علماء حق کے سرخیلوں میں سے ہیں اور تحریک آزادی اور اسلام کے بے لوث سپاہی ہیں۔کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی سر براہ آسیہ اندرابی اور ان کی معاون فہمیدہ صوفی پر عائد سیفٹی ایکٹ میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ 2000میں پتھری بل اننت ناگ میں فرضی انکائونٹر میں مارے گئے پانچ عام شہریوں کے اہلخانہ کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کی چھان بین کرے گا جس میں ملوث فوجی اہلکاروں کے خلاف سی بی آئی عدالت میں کیس کی پھر سماعت کی اپیل کی گئی ہے۔ کل جماعتیں حریت کانفرنس ع کے چیئر مین میر واعظ عمر فاروق نے نئی دہلی کو متنبہ کیا ہے کہ آپ ایک مجاہد کو ماریں گے، 10نئے کھڑے ہو جائیں گے۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ مجاہد نوجوان کو شہید کرنے سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔