تخت رائیونڈ میں آپس کی لڑائی ہو رہی ہے‘ جلسے کرتا رہا تو عمران رو پڑینگے : بلاول
اسلام آباد/ کاغان (خبر نگار خصو صی+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کر لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اسلام آباد طلب کر لیا۔ کچھ وزراءکو فارغ کرکے نئے وزراءکو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق اتوار کو بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کر لیا۔ بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اسلام آباد طلب کر لیا۔ وزیراعلیٰ بلاول کو وزراءکی کارکردگی پر بریفنگ دیں گے۔ بلاول بھٹو نے سعید غنی کو سندھ کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا اور متعدد وزراءکے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔ کچھ وزراءکو فارغ کرکے نئے وزراءکو شامل کیا جائے گا کیونکہ پارٹی قیادت متعدد وزراءکی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔ علاوہ ازیں کاغان میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاستدان غریبوں اور عوام کی بات تو کرتے ہیں مگر بھٹو خاندان صرف بات نہیں بلکہ جان بھی دیتے ہیں جلسے کرتا رہا تو عمران خان رونا شروع کر دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملک کو آئین اور ایٹم بم دیا۔ روٹی‘ کپڑا‘ مکان کا نعرہ نہیں لگایا بلکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے لاکھوں غریب اور مستحق خاندان کو ماہانہ خرچہ دیا جاتا ہے، بھٹو خاندان نعرے نہیں لگاتے بلکہ عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید نے آپ کے لئے جان دی کیونکہ عوام کی خدمت ہی ہماری سیاست ہے، اگر آپ ہمارا ساتھ دیں گے تو پیپلز پارٹی دوبارہ منتخب ہو کر آپ کی خدمت کرے گی اور انشاءاللہ ہم دوبارہ اقتدار میں آ کر عوام کی خدمت کا فریضہ انجام دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں اسی طرح جلسے کرتا رہا تو عمران خان رونا دھونا شروع کر دیں گے۔ انہوں نے کہا یہ تو شروعات ہے تمام صوبوں میں جلسے کریں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا پیپلز پارٹی نے ملک کو آئین دیا جو آج بھی اس ملک میں نافذ العمل ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس قوم کو ایٹم بم کا تحفہ دیا جس کی وجہ سے آج دشمن اس ملک کی جانب آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کرتا۔ دریں اثناءچیئرمین پیپلز پارٹی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں نظام کو کوئی خطرہ نہیں، تخت رائے ونڈ میں آپس میں لڑائی ہو رہی ہے۔ ہم میثاق جمہوریت سے پیچھے نہیں ہٹ رہے لیکن مسلم لیگ ن ہمارے دور میں میثاق جمہوریت پر عمل نہیں کیا۔ اس نے ہمیں دھوکہ دیا سندھ میں ایک ہی وزیراعلیٰ کو کرپشن کے الزام میں نکالا گیا، جو عمران خان کے ساتھ ہے، عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے، جو سندھ کے لوگوں کو ناپسند ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک کو تسلیم کرنا چاہئے۔ بلاول نے کہا ہمارے لوگوں کیخلاف توہین عدالت کے نوٹس ہوئے تھے، اگر آج بھی توہین عدالت ہو رہی ہے تو ازخود نوٹس ہونے چاہئیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سب کو سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرنا چاہئے، نواز شریف تقریر میں توہین عدالت کر رہے ہیں، قانون سب کے لئے ملک جیسا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ءکے انتخابات میں ہمیں اوپن گراﺅنڈ نہیں ملا تھا، دیگر سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا پی ایس ایف کے کارکن کو پنجاب پولیس نے مارا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں، پنجاب پولیس کی سوچ آمرانہ ہے۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف سندھ میں جلسے کرے خوش آمدید کہیں گے۔ پارلیمنٹ میں بحث ہوتی ہے مذاکرات نہیں، ایوان میں مسلم لیگ ن کے کردار پر بھی بحث ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں اسمبلی مدت پوری کرے، الیکشن وقت پر ہوں۔
بلاول