بے نظیر قتل: 8 سال بعد روزانہ سماعت کا فیصلہ، مشرف پیش ہوں یا ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرائیں: عدالت
راولپنڈی (نیوز رپورٹر) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی عدالت نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک نے پراسیکیوٹرز کو آج (منگل) سے حتمی بحث شروع کرنے کا حکم دیا۔ اس موقع پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چودھری اظہر، سابق سی پی او سعود عزیز اور سابق ایس پی خرم شہزاد بھی پیش ہوئے۔ جج اصغر خان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیس میں مزید تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ آٹھ سال میں اس مقدمے کی سماعت کرنے والے 7 جج تبدیل ہوئے اور 3 مدت ملازمت مکمل کرکے ریٹائر ہوگئے، مگر کوئی بھی اس کیس کی سماعت مکمل نہ کر سکا۔ اس سانحہ کا مقدمہ تھانہ سٹی راولپنڈی میں درج کیا گیا تھا۔ بی بی سی کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو خود پیش ہونے یا ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کروانے کا کہا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ اگر وہ خود آکر عدالت میں بیان دیں گے تو انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ سابق فوجی صدر بے نظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے میں ملزم ہیں تاہم عدالت نے سکیورٹی وجوہات کی بناء پر ہر تاریخ پر عدالت میں پیش ہونے سے استثنیٰ دیا تھا۔