وزیراعظم کی حاضری چوہدری نثار کا ارکان سے ہتھ پنجہ
پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد منعقد ہوا تو اجلاس کی اہم بات انتخابی اصلاحات پر مشتمل بل 2017ء کی منظور تھی حکومت پیر کو یہ بل منظور کرانا چاہتی تھی مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی میں حاضری اچھی خاصی تھی۔ پیر کو بھی قومی اسمبلی کے ایوان میں پی ٹی آئی کی منحرف رکن عائشہ گلالئی کی آواز گونجتی رہی وہ پیر کو بھی وزیر قبیلے کی پگڑی پہن کر آئیں اور ’’عمران خان نیازی‘‘ کو للکارتی رہیں۔ انہوں نے عمران خان کی حمایت کرنے پر جماعت اسلامی کو آڑے ہاتھوں لیا انہوں اس سلسلے میں سید مودودی کی تعلیمات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ جماعت اسلامی نے خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں ان کا ساتھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا عمران خان نیازی جماعت اسلامی کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ پیر کو حکومت نے کورم پورا رکھا اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے وزیراعظم قومی اسمبلی کے اجلاس کے اختتام تک ایوان میں موجود رہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پیر کو شروع ہونے والے سینیٹ کے اجلاس میں بھی رونق افروز ہو ئے وہ کچھ دیر تک سینیٹ کے ایوان میں رہے سینیٹ میں حکومتی ارکان نے کھڑے ہو کر ڈیسک بجائے اور ان کا شاندار استقبال کیا تاہم اپوزیشن کی جانب سے تاج حیدر واحد رکن تھے جب انہوں نے دیکھا کہ وزیراعظم ایوان میں آ گئے ہیں تو وہ بھی نشست پر کھڑے ہو گئے جب وزیراعظم سینیٹ سے باہر آئے تو انہیں اخبار نویسوں نے گھیر لیا۔ صحافیوں نے ان سے کہا کہ آپ روایت شکن ہیں۔ پریس گیلری بھی آتے تو اچھا ہوتا وزیراعظم نے کہا کہ اس میں پیسے نہیں لگتے وہاں جانے میں کوئی ہرج نہیں۔ پیر کو چوہدری نثار علی خان کچھ دیر کے لئے قومی اسمبلی کے ایوان میں آئے ان کی ایوان میں آمد کے بعد حکومتی حلقوں میں ہلچل مچ جاتی ہے۔ اب وہ عام رکن کے طور آتے ہیں لیکن ان کے گرد مجمع لگ جاتا ہے پیر کو بھی بڑی تعداد میں ارکان نے ان سے مصافحہ کیا۔ وہ ایوان سے اٹھ کر پنجاب ہائوس میں اپنے ’’ڈیرے ‘‘ پر چلے گئے۔ سینیٹ کا 88آئٹم پر مشتمل ایجنڈا تھا جو چیئرمین کے لئے ایک ہی نشست میں نمٹانا ممکن نہیں تھا اس لئے ایجنڈے کا بیشتر حصہ موخر کر دیا گیا ایوان میں تو پرائیویٹ بل منظور کئے گئے جب کہ 21 بل مختلف مجاس قائمہ کو بھجوا دئیے گئے سینیٹ نے مجموعی طور تقریباً پونے چھے گھنٹے کام کیا تھکا دینے والا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہوا وزیراعظم نصف گھنٹہ تک سینیٹ میں رہے اور ان سے گپ شپ لگائی۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کی کوریج کے لئے سرکاری طور پر ایک ٹیلی ویژن شروع کرنے کی قرارداد منظور کی گئی۔ ایوان بالا (سینیٹ ) ملک بھر میںجادو ٹونے کی روک تھام،کالے جادو اور جعلی پیروں و عاملوں پر پابندی کیلئے بل پیش کردیا گیا۔