• news

پیمرا عدلیہ‘ فوج مخالف موا د نشر ہونے سے روکے: ہائیکورٹ

لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ اور فوج مخالف مواد نشر کرنے پر پابندی سے متعلق پیمرا کے قواعد وضوابط پر فوری عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے یہ حکم نواز شریف، شہباز شریف، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت وفاقی وزرا اور حکمران جماعت کے ارکان پارلیمنٹ کی عدلیہ مخالف تقاریر میڈیا پر نشر کئے جانے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت میںجاری کیا۔فاضل عدالت نے چئیرمین پیمراء اور چئیرمین کونسل آف کمپلینٹس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12ستمبر کوجواب طلب کر لیا۔ عدالت نے پیمرا کو ہدائت کی ہے کہ پیمراء قوانین اور میڈیا کے ضابطہ اخلاق پر پابندی یقینی بنائی جائے۔ مسٹرجسٹس مامون رشید شیخ نے سماعت کی۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ پیمرا پاکستان الیکٹرانک میڈیا اتھارٹی آرڈیننس 2002، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی رولز 2009 اور الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ2015 پر پابندی کے عمل کو یقینی بنائے۔عدالت نے پیمراکو ای میل ،فیکس اور خصوصی میسینجر کے ذریعے فیصلے سے آگاہ کرنے کی ہدائت کی ہے۔درخواست گزار آمنہ ملک نے محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے موقف اختیار کیا تھا کہ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد عدلیہ مخالف بیان بازی کی گئی جو واضح طور پر توہین عدالت ہے۔ متعلقہ فورمز پر شکایت کے باوجود کارروائی نہیں ہوئی۔قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے سپیکر حکمران جماعت سے تعلق رکھتے ہیں ۔انہوں نے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے خلاف شکائت کے باوجود کارروائی نہیں کی۔ جبکہ پیمرا کی طرف سے ایسے اقدامات نہیں کئے گئے جس سے عدلیہ مخالف مواد اور پروپیگنڈا نشر ہونے سے روکا جاتا۔ چیئرمین پیمرا کو الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ کی دفعہ تین، چار، آٹھ، بائیس اور تئیس کے تحت عدلیہ اور فوج مخالف مواد نشر کرنے سے روکنے کی درخواستیں دیں لیکن شنوائی نہیں ہوئی لہذا عدلیہ اور فوج مخالف مواد نشر کرنے پر پابندی کا حکم دیا جائے۔ آج پچیس اگست کو مسلم لیگ(ن) لائیرز کنونشن سے نوازشریف کی تقریر کو میڈیا پر نشر کرنے سے روکا جائے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ میں براہ راست اس قسم کی درخواست قابل سماعت نہیں۔ محض الزامات کی بنیاد پر درخواست پر سماعت ممکن نہیں۔۔درخواست میں چیئرمین سینٹ،سپیکر قومی اسمبلی، سپیکر پنجاب اسمبلی،چئیرمین پیمرا،سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، شہباز شریف، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف ، اسحاق ڈار، طلال چودھری، مائزہ حمید ، طارق فضل چودھری، پرویز رشید، مریم اورنگزیب ، محسن رانجھا ، عابد شیر علی، رانا ثنا اللہ،احسن اقبال اور ڈاکٹر آصف سعید کرمانی کو فریق بنایا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن