3 برس میں 50 ارب روپے برآمد‘ 150ریفرنس دائر کئے: چیئرمین نیب
ویانا (صباح نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب نے گزشتہ تین برسوں کے دوران 50 ارب روپے برآمد کر نے کے ساتھ بدعنوان عناصر کے خلاف 150 ریفرنسز بھی دائر کئے۔ آسٹریا کے سرکاری دورہ کے دوران ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدعنوانی معاشرے کے لئے کینسر کی طرح اور یہ تمام برائیوں کی ماں ہے۔ ہمیں قابل عمل انسداد بدعنوانی حکمت عملی کے ذریعے کرپشن کا آہنی ہاتھوں کے ساتھ خاتمہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیب مختلف سرکاری، غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی سے مل کر بدعنوانی کی روک تھام کیلئے مو¿ثر اقدامات کر رہا ہے، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، نیب کے نگرانی اور جائزہ کے نظام سے تمام شعبوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے، نیب کی آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی کثیر جہتی حکمت عملی کے مو¿ثر نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب راولپنڈی میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے جو ڈیجیٹل فرانزک، فنگر پرنٹ فورنزک اور سوالیہ دستاویزات کی سہولیات سے لیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی وضع کی ہے جس کے شاندار نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں اور نیب اب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے مو¿ثر انداز میں کام کر رہا ہے، تمام افسران کی کارکردگی شاندار ہے۔ انہوں نے کہا نیب کو2014 ءکے مقابلہ میں 2017ءکے دوران دوگنا شکایات، انکوائریاں اور انوسٹی گیشن موصول ہوئی ہیں۔ شکایات میں اضافہ نیب پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے، نیب کے بدعنوانی کے مقدمات میں سزاﺅں کی شرح 76 فیصد ہو گئی ہے جو وائٹ کالر جرائم کے حوالے ایک اہم کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا نیب کے اندرونی احتساب کے تحت 84افسران و اہلکاروں میں سے 23 کو بڑی سزا دی گئی جو ملازمت سے برطرفی ہے جبکہ دیگر 34کو معمولی سزائیں دی گئی ہیں یہ کسی بھی ادارے کی جانب سے اندرونی طورپر احتساب شروع کرنے کا ایک ریکارڈ ہے۔ بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔ مزید برآں چیئرمین نیب ویانا میں عالمی کانفرنس میں شرکت کے بعد آج جمعہ کو وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔ وطن واپسی پر انہیں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں اوراسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز پر بریفنگ دی جائے گی۔ اجلاس میں کیس سے متعلق اہم فیصلے کئے جانے کا امکان ہے۔
چیئرمین نیب