اچھے مقصد کیلئے اے پی سی بلائی‘ بائیکاٹ کے پیچھے کوئی بات ضرور ہے: فاروق ستار
کراچی (صباح نیوز) انسداد دہشت گردی کراچی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاسز پر حملے سے متعلق 2 مقدمات میں سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستار اور عامر خان کی ضمانتوں میں توثیق پر 31 اگست تک جواب طلب کرلیا جبکہ ضمانتوں کی توثیق کا فیصلہ 8 ستمبر کو سنایا جائے گا۔جمعہ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاسز پر حملے سے متعلق 2 مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں فاروق ستار، کنور نوید جمیل، عامر خان، قمر منصور اور شاہد پاشا سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے فاروق ستار اور عامر خان کی ضمانتوں میں توثیق پر 31 اگست تک جواب طلب کرلیا جبکہ ضمانتوں کی توثیق کا فیصلہ 8 ستمبر کو سنایا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔ بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا تمام سیاسی جماعتوں کے اے پی سی کے بائیکاٹ کے پیچھے کوئی بات ضرور ہے۔22 اگست کو ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس کے لیے متحدہ کے وفود نے پی ایس پی اور مہاجر قومی موومنٹ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کو دعوتیں دی تھیں تاہم کانفرنس کے روز بڑی سیاسی جماعتوں نے شرکت سے انکار کردیا جس کے باعث اے پی سی ملتوی کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا ہم نے 22 اگست کے واقعے کی مذمت کی اور علیحدگی بھی اختیار کی جبکہ اچھے مقصد کے لیے اے پی سی بلائی تھی لیکن اڑھائی بجے کانفرنس تھی اور 12 بجے ہمیں ٹی وی سے بائیکاٹ کا علم ہوا۔فاروق ستار نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے اے پی سی کا بائیکاٹ ہمارے لیے اچھنبے کی بات ہے اور تمام جماعتوں کے بائیکاٹ کے پیچھے ضرور کوئی بات ہے۔
فاروق ستار