• news
  • image

میں نے پاکستان بنتے دیکھا

حاجی محمد بشیر
اگست 1947ءمیں جب پاکستان بنا، اس وقت میری عمر گیارہ سال تھی۔ میرے والد صاحب زمیندار تھے۔ چک نمبر 124 جنوبی سرگودھا میں رہائش پذیر تھے۔ 1947ءمیں چہارم کا امتحان میں نے ھنڈے والی پر ائمری سکول سے پاس کیا۔ اس وقت پرائمری کلاس چہارم تک ہوتی تھی۔ کلاس پنجم سے ہائی تعلیم شروع ہوتی تھی۔ میں نے پنجم میں داخلہ لیا۔ سناتن دھرم ہائی سکول چک نمبر 27 سرگودھا میں داخلہ لیا۔ مئی، جولائی چھٹیاں ہوگئیں۔ پھر 1947ءمیں فسادات شروع ہوئے۔ مجھے یاد ہے کہ سلانوالی میں کیمپ بنایا گیا جس میں تمام چک اکھٹے ہوئے پھر بدوملہی اور چناب کے آس پاس جو قتل و غارت ہوئی اس کا ذکر کرنا بھی محال ہے۔ جب 1948 میں قائداعظم فوت ہوئے، تو میں اپنے مویشی چرا رہا تھا۔ اچانک قائداعظم کی وفات کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تو ایک بزرگ بابا چنڈو میرے پاس بیٹھے تھے۔ جب ان کو قائداعظم کی وفات کا علم ہوا تو وہ بے ساختہ پکار اٹھے۔
مالی تھا جو باغ دا کر گیا کوچ مقام
پھل پکن چڑھ جان گے باغ طوطے کرن ویران
مجھے یاد ہے جب قائداعظم کے لئے جلسے منعقد ہوتے تھے تو ہم قائداعظم زندہ باد کے نعرے لگاتے تھے پھر ہم 1952ءمیں سرگودھا سے نارووال آکر آباد ہوگئے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن