پیپلز پارٹی کے مردم شماری نتائج پر تحفظات پی ایس پی نے رپورٹ مسترد کردی، غلط اعداد و شمار کے منفی اثرات ہونگے: ایم کیو ایم
اسلام آباد/کراچی (خصوصی رپورٹر+اے این این) پیپلز پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے مردم شماری 2017ء کے ابتدائی نتائج پر تحفظات کا اظہارکردیا۔ دو دہائیوں کے بعد ہونے والی مردم شماری کے نتائج پر پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم لندن اور پاک سرزمین پارٹی نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔ خورشید شاہ نے کہاکہ مردم شماری کے عمل میں صرف جان چھڑائی گئی، شماریات ڈویژن اور فوج کے ریکارڈ کا موازنہ کرلیا جائے تو تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ایسے نتائج ہیں جن پر یقین ہی نہیں کیا جاسکتا، سندھ کی 52 فیصد آبادی شہروں میں کیسے ہوسکتی ہے؟ ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر مشہدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لکھا کہ سندھ کے غلط اعداد و شمار جاری کئے گئے ہیں جن کے نہایت منفی اثرات ہوں گے۔ مخصوص نشستوں پر منتخب ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی ثمن جعفری نے ٹوئٹرپر کہا کہ ہمارے تحفظات سے متعلق درخواست عدالت میں ہے، مزید فورمز پربھی آواز اٹھائیں گے۔ سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے بھی مردم شماری کے اعداد و شمار مسترد کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ نتائج مشتبہ ہیں، جلد پریس کانفرنس میں حقائق سے آگاہ کریں گے۔ واضح رہے کہ پاک سر زمین پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور نیشنل کونسل کے ممبران کا اجلاس سنیئر وائس چیئرمین انیس ایڈووکیٹ کی صدارت میں پاکستان ہاؤس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مردم شماری رپورٹ حقائق اور صحیح اعداد و شمار کے یکسر منافی ہے۔