افغانستان میں 10 سال دہشت گردوں سے لڑنے والے نتائج کا بھی بتائیں: طاہر القادری
برمنگھم/ لاہو ر(نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے برمنگھم میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ ’’ڈومور‘‘ کہنے والی قوتیں اب اپنے اوپر ’’ڈومور‘‘ نافذ کریں، افغانستان میں 10 سال دہشت گردوں سے لڑنے والے نتائج کے بارے میں بھی بتائیں؟ دہشت گردی کے خلاف لڑنا غیر ملکی ایجنڈا نہیں یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، دہشت گردی کے خلاف تنہا بھی لڑیں گے اور مل کر بھی۔ افواج پاکستان نے 5 سال میں 10 سال والوں سے زیادہ کامیابیاں حاصل کیں۔ ملک میں 90 فیصد دہشت گردی کے خاتمے کا کریڈٹ فوج کو دیتا ہوں۔ اگر غیرملکی طاقتیں دہشت گردی سے نجات چاہتی ہیں تو پھر وہ دہشت گردی کے واقعات کی مخصوص تعریف کرنے کی بجائے اسے صرف دہشت گردی سمجھیں۔ اس حوالے سے عالمی مائنڈ سیٹ تبدیل ہونا چاہئے، کسی ایک ملک یا قوم کو دہشت گردی سے منسلک کرنے سے دہشت گردی کو فروغ تو مل سکتا ہے مگر اس میں کمی نہیں آئے گی۔ دہشت گردی کی سیاسی، معاشی، فکری نظریاتی جہتیں ہیں، اس کا مقابلہ ہر سطح پر کرنا ہوگا۔ پاکستان میں دہشت گردی کے حوالے سے علاقائی اور ریجنل طاقتیں بھی ملوث ہیں۔ کوئی تو ہے جو افرادی قوت کو تربیت دیتا ہے، انہیں پناہ گاہیں دیتا ہے، انہیں اسلحہ اور پیسہ دیتاہے، سہولت کاروں کا ناطقہ بھی بند ہونا چاہئے۔ بین الاقوامی قوتوں کو ان سارے پہلوئوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے انسانیت کو دہشت گردی سے نجات دلانا ہوگی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم دنیا کے چپے چپے میں جاکر نوجوانوں کو دہشت گردانہ فکر سے بچانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ میرا حالیہ یوکے کا دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ الہدایہ کیمپ میں پورے یورپ سے 500 سے زائد برٹش مسلم شریک ہیں۔ اس کیمپ کا ایجنڈا انتہا پسندی سے بچائو اور پرامن معاشرہ کی تشکیل اور امن کا فروغ ہے۔