• news
  • image

ایوان بالا: ڈھائی ماہ بعد چودھری تنویر کی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد کی قرارداد منظور

پیر کو سینٹ کی ہول کمیٹی اور سینٹ کے الگ الگ اجلاس منعقد ہوئے۔ کمیٹی کے اجلاس میں پاک امریکہ تعلقات کے حوالے امور پر ٖ غور کیا گیا جب کہ سینٹ میں پرائیویٹ ممبرز ڈے تھا جس حکومتی ارکان کی تعداد کم ہونے کے باعث عجلت میں ایجنڈا نمٹا دیا گیا اپوزیشن نے سینٹ سے ’’دھڑا دھڑ ‘‘ قرار دادیں منظور کرا لیں ۔چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے ایوان بالا کی سفارشات قومی اسمبلی کی بجائے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کرنے کا مشورہ دے دیا ہے اور کہا ہے کہ قومی اسمبلی کو آزاد و خود مختار ایوان بالا کی خارجہ پالیسی و پاک امریکہ تعلقات پر قرارداد میں ردوبدل یا ترامیم کا اختیار حاصل نہیں ہے۔ سینٹ کی سفارشات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے ایوان بالا کی خود مختاری کی بات کر کے حکومت کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ سینٹ کی منظور کردہ قرارداد میں قومی اسمبلی نے ترمیم کی تو یہ ایوان بالا کی خود مختاری کے منافی ہو گی۔ وزیر خارجہ نے ہول کمیٹی کے اجلاس کو ’’ان کیمرہ‘‘ کرنے کی درخواست کی جس پر چیئرمین سینٹ نے اجلاس کو ان کیمرہ کر کے میڈیا کو پریس گیلری خالی کرنے کی ہدایت کر دی۔ یہ بات قابل ذکر ہے ڈھائی ماہ کے بعد سینٹ کو قومی کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنے اور بھارت کو شکست دینے پر مبارک کی قرارداد کی منظوری کی یاد آ گئی۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی قرار داد کی مخالفت کی اور کہا کہ کہا ہے کہ ملکی و غیر ملکی قرضوں میں کمی کیلئے پندرہ سالہ حکمت عملی طے کی گئی ہے۔ سینٹر چوہدری تنویر خان نے بروقت سینٹ سیکریٹریٹ میں قرارداد جمع کرا دی تھی لیکن قرارداد کی منظوری کے لئے یہ قرار داد ڈھائی ماہ کے بعد ایوان بالا کے ایجنڈے پر آ سکی اس بارے میں محرک نے اعتراض بھی کیا، جس پر چیئرمین سینٹ نے بتایا کہ کیونکہ گزشتہ دو ماہ میں تسلسل سے ریکوزیشن پر طلب کردہ اجلاس ہوتے رہے جس کے ایجنڈے میں اس قسم کا بزنس نہیں ہوتا جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے۔ سینٹر چوہدری تنویر خان نے قرارداد پیش کی کہ سینٹ آف پاکستان قومی کرکٹ ٹیم اور ساری قوم کو آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی 2017کا میچ بھارت کے خلاف جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہے، یہ ایوان تمام کھلاڑیوں، ٹیم کی انتظامیہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو شاندار کارکردگی پر خراج تحسین پیش کرتا ہے، قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ سینٹ (ایوان بالا )کے اجلاس میں پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ ملکی قوانین اور آئین کو ملٹری اکیڈمیز میں لازمی مضمون قرار دیا جائے۔سینٹر سسی پلیجو نے کہا کہ آج بھی آمر ملک سے باہر بیٹھا ہے، آئین و قانون کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرح ہے کہ صوبوں میں پرانا نصاب تعلیم پڑھایا جا رہا ہے، وفاقی حکومت نے پانچویں تک نیا نصاب تیار کر لیا ہے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ دو سال میں تمام قوانین کا اردو ترجمہ مکمل کر لیا جائے گا ایوان بالا نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ حکومت کالاش اور چترال کے لوگوں کی ثقافت اور ورثے کو محفوظ کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن