• news

ملتان میٹر ومیں کرپشن کا الزام 48 گھنٹے میں ثبوت دیں تو میری گردن کا ٹ دے ورنہ مخالفین مجاسبہ کرے

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے جھوٹ، دروغ گوئی اور بہتان تراشی پر ایک نجی چینل کے کچھ صحافیوں اور پروگرام کے مہمان اعتزاز احسن کو لیگل نوٹس بھیج دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مخالفین کو بے بنیاد الزامات کے ثبوت لانا ہو ںگے ۔ انہوں نے اس کیلئے ٹی وی چینل کو 48 گھنٹے دیئے ہیں۔ پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا ہمیشہ سے کہتا آیا ہوں کہ 1997ء سے لے کر آج تک میرے تین ادوار میں اگر میری ذات کے خلاف سرکاری ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو قوم کا ہاتھ اور میرا گریبان ہوگا۔ خدانخواستہ میرے مر جانے کے بعد بھی اگر ایک پیسے کی کرپشن سامنے آجائے تو قبر سے میری لاش نکال کر لٹکا دیں۔ عوام کے منتخب خادم اعلی پر بے بنیاد الزام لگانا اور خود فرشتے بن کر دوسروں پر طعنہ زنی کرنا گندی گیم ہے۔ ایک ٹی وی چینل کے کچھ صحافیوں نے کچھ دنوں سے ملتان میٹروبس پراجیکٹ کے حوالے سے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا شروع کر رکھا ہے۔ پنجاب حکومت اور خاص طورپر مجھے جھوٹ، دروغ گوئی اور بدترین الزام تراشی کا نشانہ بنایا گیا۔ میں نے پہلے تو اس معاملے کو خود ہینڈل کرنے سے پرہیز کیا اور اس غلط بیانی اور دروغ گوئی کا جواب حکومت پنجاب کے ذمہ دار ساتھیوں نے دیا لیکن گزشتہ دو تین روز سے بعض سنجیدہ ٹی وی چینلز بھی اس معاملے میں پڑ گئے۔ بعض محترم اینکرز کے اس معاملے میں آنے پر میں نے فیصلہ کیاکہ خود حقائق سامنے لاؤں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔ مذکورہ صحافیوں کے پیچھے وہ لوگ ہیں جنہوں نے صوبے اور ملک کی اربوں روپے مالیت کی زمینوں پر قبضے کیے اور بیواؤں، یتیموں اور بے سہارا لوگوں کی محنت کی کمائی کو لوٹا اور سیاسی بنیادوں پر اربوں رورپے کے قرضے معاف کرا کے غریب قوم کا حق چھینا۔ یہ لوگ قوم اور آنے والی نسلوں کو کیا یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ملک کے سیاستدان کرپٹ ہیں لہٰذا یہاں سرمایہ کاری نہ کی جائے اور دوست ممالک تعاون نہ کریں۔ مخالفین مجھ پر جتنے چاہیں نشتر چلائیں، میں ان کے تمام وار سہو ں گا اور ان کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہتان تراشوں نے یہ الزام لگایا ہے کہ ملتان میٹروبس کے منصوبے میں 3 ارب روپے کی رشوت اورکک بیکس لئے گئے۔ کاش سنجیدہ چینلز اس معاملے کے حوالے سے پنجاب حکومت سے حقائق جاننے کیلئے رابطہ کرتے الزام تراشی کر کے پنجاب کے عوام، دوست ممالک اور میرے ساتھ زیادتی کی گئی۔ پہلا الزام یہ لگایا گیا کہ چین کی کمپنی یابیٹ اورکیپٹل انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے ملتان میٹروبس کے پراجیکٹ میں بلواسطہ یا بلاواسطہ کام دیاگیا یا بطور سب کنٹریکٹرٹھیکہ دیا گیا۔ اس معاملے کی پوری تحقیق کی گئی اور ریکارڈ سے یہ بات سامنے آئی کہ کیپٹل انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کوئی رجسٹرڈ کمپنی نہیں اور سٹیٹ بینک کے ریکارڈ کے مطابق اس کمپنی کا کوئی اکاؤنٹ ہی نہیں۔ پراجیکٹ کیکنٹریکٹرز نے سرٹیفکیٹ دیا کہ انہوں نے اس نام کی کسی کمپنی کو نا تو کوئی سب کنٹریکٹ دیا اور نہ ہی اس سے کوئی بزنس کیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ حکومت پنجاب کو سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان کی جانب سے خط لکھا گیاجس پر پنجاب حکومت نے ٹال مٹول سے کام لیا اورتاخیری حربے استعمال کیے۔اس بارے میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس ضمن میں ایس ای سی پی کا پہلا خط 13فروری 2017ء کو چیف سیکرٹری کو موصول ہوا اور پوری تحقیق کی بعد 13مارچ کو اس خط کا جواب دے دیا گیا۔ الزام لگایا گیا شہباز شریف نے چینی کمپنی کی تعریف میں سرٹیفکیٹ دیا جس پر میرے دستخط ہیں۔اس خط کا جواب ہم نے اسی روز 16 اگست کو دے دیا اور لکھا کہ یہ خط جعلی اورخود ساختہ ہے۔ یہ سرٹیفکیٹ بڑے حروف میں ہے اور حالانکہ میں نے ساری زندگی کبھی بھی ایسے خط پر دستخط نہیں کیے۔ کسی کو زیب نہیں دیتا کہ وہ بیہودہ الزام تراشی اوربہتان لگاکرعوام کے نمائندوں کا مذاق اڑائے چین، سعودی عرب، ترکی، مشرق وسطیٰ اور دیگر دوست ممالک یہاں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور ہمارے منصوبوں میں تعاون فراہم کر رہے ہیں اور یہ لوگ ان کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ خدانخواستہ پاکستان کے سیاستدان چور ہیں اوریہاں سرمایہ کاری نہ کریں۔ انہوں نے کہا کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی ۔ہم نے دنیا سے خالی ہاتھ جانا ہے۔ یہ چینل عدالتوں، نوجوان نسل، ججوں، جرنیلوں اور افواج پاکستان کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ خدانخواستہ پاکستان کے سیاستدان چورہیں خداکا خوف کریں ۔ ہم عوام کو معیاری، علاج معالجہ اور بہترین تعلیمی سہولتوں کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں ملک سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے توانائی کے منصوبوں پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے انشاء اللہ جلد ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں بھی اس قسم کی خبروں پر چینل کے خلاف ایکشن ہو چکا ہے اس لئے آپ ہوش کے ناخن لیں اورجھوٹ والزام تراشی سے باز رہیں۔ ان لوگوں کو وہ سکینڈل بھی سامنے لانے چاہیئں جس پر عدالتیں فیصلے کر چکی ہیں۔ رینٹل پاور پراجیکٹ میں اربوں روپے کی لوٹ مار ہوئی،جب پانامہ کی بات ہوتی ہے تو عدالت فیصلہ دیتی ہے وزیراعظم …………گھر چلے جاتے ہیں۔ سزا پانامہ کی بجائے اقامہ پر ملتی ہے ہمیں عدالتوں کا بے حد احترام ہے اورعوام کی عدالت سے رجوع کرنا ہمارا حق ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا احتساب یہاں ختم ہوجاتا ہے اگراحتساب پانامہ پر ہی ختم ہوگیا تو پھریہ انصاف کی موت ہوگئی۔ ملک کی ترقی و خوشحالی کی منزل کے حصول کیلئے شفاف اور بے لاگ احتساب کا آغاز ہونا چاہیے۔پانامہ میں تواور بھی بے شمار لوگوںکے نام تھے اوراس میں ملک کے بڑے بڑے لوگوں کی اولادوں کے نام آتے تھے لیکن یہ پانامہ کا احتساب صرف ایک آدمی پر آکر رک گیا۔انہوںنے کہا کہ ای اوبی آئی دوسرا کرپشن کا سکینڈل ہے جس کے چیئرمین ظفر گوندل تھے اس میں اربوں روپے کی زمینوں کا فراڈ ہوا اوریہ کیس سپریم کورٹ میں ہے۔ اس کیس میں ملوث لوگ آج آئین کی شق 62، 63 ثابت کرنے کیلئے پی ٹی آئی میں جا بیٹھے ہیں کیا یہ احتساب ہے؟، اسی طرح این آئی سی ایل میں اربوں روپے کی ڈاکہ زنی ہوئی۔ تمام حقائق قوم کے سامنے آنے چاہئیں اور پاکستان اسی وقت عظیم ملک بنے گا جب اس ملک میں بلاامتیاز سب کا کڑا احتساب ہوگا۔ ٹرمپ کے بیان پر میں نے جاندار موقف دیا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے 2010ء میں امریکی امداد نہ لینے کا اعلان کیا تھا اور 2010ء سے پنجاب حکومت نے ایسی کوئی امداد نہیں لی جس سے ہماری عزت پر حرف آتا ہو۔ جسٹس (ر) جمشید نے سپریم کورٹ میں لون ڈیفالٹر کی رپورٹ جمع کرائی اوراس سے پتہ چلا1971ء سے لیکر 2009ء تک پاکستان کے بینکوں سے 256ارب روپے کے قرضے معاف کرائے گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ الزام تراشی کی اس مہم میں عمران نیازی نے بھی اپنا حصہ ڈالااورموصوف نے کہاکہ وہ مجھے عدالت میں لے کر جائیں گے۔ خان صاحب آپ میٹروبس سروس کو جنگلہ بس کہتے رہیں اوراس پر 70ارب روپے خرچ ہونے کا الزام لگاتے رہیں، الزام تراشی کی مہم میں آپ بھی ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں 2012ء سے کہتا آرہا ہوں کہ میٹروبس سروس پر 70ارب روپے نہیں بلکہ 30ارب روپے لگے ہیں۔ خان صاحب آپ اپنا یہ الزام آج تک ثابت نہیں کرسکے، پھر آپ نے الزام لگایا کہ میں نے جاوید صادق سے 27ار ب روپے لئے، اسکا جواب اسی رات میں نے دے کر آپ کا منہ بند کردیا تھا۔ پھر آپ نے پانامہ کے معاملے میں الزام لگایاکہ اس کیس سے گلو خلاصی کیلئے میں نے آپ کو 10ارب روپے کی پیشکش کی۔ میں نے اس کا بھر پورجواب دیا اور آپ کو نوٹس بھجوایا۔ اب عدالت میں حق عزت کا کیس موجود ہیں نہ تو آپ اور آپ کا وکیل پیش ہوتا ہے حالانکہ آپ نے کہا تھا کہ میں عدالت میں پول کھول دوں گا۔ میں آپ کے پیچھے ہوں اور آپ آگے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جہانگیر ترین جو امیر ترین آدمی ہے نے کہا کہ شہباز شریف نے میرے خلاف قرضوں کے معاف کرنے کے حوالے سے جھوٹا الزام لگایا مجھے نوٹس ملا اور میں نے اس کا جواب دیا۔ اس کے بعد نہ تو وہ خود آئے اور نہ ہی ان کے وکیل پیش ہوئے بلکہ آپ کے وکیل نے کہا کہ شہبازشریف کو پابند کیا جائے کہ وہ میرے موکل کو قرض خور نہ کہیں۔ جہانگیر ترین صاحب آپ نے بیواؤں اور یتیموں کا خون چوسا ہے۔ اس وقت تک آپ کو قرض خورکہتا رہوں گا جب تک آپ غریبوں کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں کردیتے ۔ عمران اللہ سے ڈریں اور جھوٹے الزامات لگانے سے باز رہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہتک عزت کا قانون سنگ دل ہے، اس کے فیصلے سالوں نہیں ہوپاتے۔ لوگ فوت ہوجاتے ہیں لیکن ان کیسز کے فیصلے نہیں ہوتے۔ اس قانون کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ زرداری صاحب نے اس غریب قوم کے 60ملین ڈالر لوٹے اور صدر کا استثنیٰ حاصل کر کے 6ارب روپے ہضم کرنے کی کوشش کی ہے۔ قوم آپ کو اس لوٹ مار پر بددعائیں دے رہی ہے میں ان لوگوں کو ایک یا دو گھنٹے نہیں 48 گھنٹے دے رہا ہوں کہ وہ 21 کروڑ عوام کے سامنے ثبوت لے کر آئیں تو بے شک میری گردن زنی کردی جائے اور اگر ثبوت نہ لا سکے تو پوری قوم ان کا کڑا محاسبہ کرے کیونکہ انہوں نے بے بنیاد بہتان لگایا- ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزارت عظمی کے لئے میرا نام تجویز کیا جبکہ 45 دن کے لئے شاہد خاقان عباسی کا نام تجویز کیا، پارلیمانی پارٹی نے میرے نام کی تائید کی جو میرے لئے عزت کی بات ہے تاہم میں نے محمد نواز شریف سے درخواست کی کہ اس وقت تعلیم، صحت اور دیگر منصوبوں میں کئی تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں لہٰذا مجھے صوبے کی عوام کی خدمت کا موقع جاری رکھنے دیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں مظلوم اور لاچار عوام کے ساتھ کھڑا ہوں اور ہمیشہ کھڑا رہوں گا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے میٹرک کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی ضلع چکوال کی کم وسیلہ ہونہار طالبہ علیشا حجاب نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کم وسائل رکھنے کے باوجود میٹر ک امتحانات میں شاندار نمبر لینے پر طالبہ علیشا حجاب کو مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ نے طالبہ علیشا کو 10 لاکھ روپے انعام کا چیک اور لیپ ٹاپ بھی دیا۔

ای پیپر-دی نیشن