سپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ کرکٹر شرجیل خان پر 5 سال کی پابند ی عائد
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) اینٹی کرپشن ٹریبونل نے سپاٹ فکسنگ میں ملوث ٹیسٹ کرکٹر شرجیل خان پر 5سال کی پابندی عائد کردی ہے ۔شرجیل خان پر پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کی پانچ شقوں کا الزام عائد کیا گیا تھا جو ثابت ہونے پر انہیں سزا سنائی گئی۔ مختصر فیصلے کے مطابق شرجیل خان کی پانچ سال کی سزا میں وہ ڈھائی سال معطل یعنی کرکٹ سے مکمل دور رہیں گے جبکہ ڈھائی سال پی سی بی کے انڈر آبزرویشن رہیں گے تاہم ان پر کسی قسم کا جرمانہ عائد نہیں کیا گیا۔ شرجیل خان پر یہ پابندی پاکستان کرکٹ بورڈ کے تین رکنی ٹریبونل نے عائد کی۔گزشتہ روز اینٹی کرپشن ٹریبونل نے سپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان سپر لیگ میں سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث کرکٹر شرجیل خان پر کرکٹ سے متعلق کسی بھی قسم کی سرگرمی میں حصہ لینے پر پانچ سال کی پابندی عائد کر دی۔ جسٹس(ر)اصغر حیدر کی سربراہی میں 3 رکنی ٹربیونل میں لیفٹیننٹ جنرل (ر)توقیر ضیا اور سابق قومی کرکٹروسیم باری شامل تھے۔شرجیل خان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے انٹی کرپشن ضابطہ اخلاق کی پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا جن کا تعلق مشکوک افراد سے ملنے، اس بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو مطلع نہ کرنے اور مشکوک افراد کی خراب کارکردگی کے لیے پیشکش قبول کرنے سے ہے۔28 سالہ شرجیل خان نے ایک ٹیسٹ، 25 ون ڈے اور 15 ٹی 20انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث اسلام آباد یونائیٹڈ کے ایک اور کھلاڑی فاسٹ بولر محمد عرفان کو پہلے ہی چھ ماہ پابندی کی سزا سنائی جا چکی ہے جبکہ شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کے معاملات ٹریبونل میں زیرِسماعت ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے تین رکنی ٹریبونل کی کارروائی تقریباً پانچ ماہ جاری رہی جس کے بعد فیصلہ سنایا گیا۔ مزید برآں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ شرجیل خان کا فیصلہ پی سی بی کی کرپشن کیخلاف عدم برداشت کی پالیسی کا حصہ ہے‘ فکسنگ میں شامل کھلاڑیوں کو قانونی ضابطہ کار کے تحت ڈیل کیا جائیگا۔ انہوں نے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے سخت محنت کی اور مجرم سامنے لے کر آئے۔