مردم شماری کے عبوری نتائج پر الیکشن کیلئے آئین میں ترمیم کرنا پڑیگی: کامران مائیکل
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر شماریات کامران مائیکل نے مردم شماری کے عبوری نتائج پر اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے مطابق کرانے کے لئے مشترکہ مفادات کی کونسل میں آئین میں ترمیم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس کے تحت مردم شماری کے حتمی نتائج کی بجائے ”عبوری نتائج“ کی بنیاد پر انتخابات کرانے کی ترمیم کرنا پڑے گی۔ صوبوں کی قیادت سیاسی قیادت کے ساتھ مشورہ کر کے جواب دیگی۔ مردم شماری میں دیہی اور شہری علاقوں کے بارے میں وہی نوٹیفکیشن کو پیش نظر رکھا گیا جو صوبائی حکومتوں نے جاری کئے تھے۔ پنجاب کا این ایف سی میں حصہ کم ہو گا جو وزیراعلی پنجاب نے خوشدلی سے قبول کر لیا۔ وفاقی وزیر شماریات نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ رزو شماریات بیورو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری شماریات اور چیف شماریات بھی موجود تھے۔ کامران مائیکل نے کہا کہ مردم شماری کے عمل میں سول اور فوجی اہلکاروں نے مل کر ہر دروازے پر جا کر اعداد و شمار جمع کئے تھے بعدازاں سول اور فوجی اہلکاروں نے اپنے اپنے نتائج کا تقابل کیا تھا جس کے بعد ہی مردم شماری کے عبوری نتائج کا اعلان کیا گیا۔ جتنے بھی اعتراضات آئے ان پر غور کر کے فیصلے کئے گئے۔ عبوری نتائج مشترکہ مفادات کی کونسل کے اجلاس میں پیش کئے گئے جہاں سب صوبوں کی نمائندگی ہے۔ ریلیاں نکال کر قومی اداروں پر نکتہ چینی کرنا اچھی چیز نہیں ہے۔ اگر کوئی الجھا¶ ہے تو اس کو پارلیمنٹ میں لا کر دور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے اور بلوچستان کی طرف سے کوئی اعتراض نہیں آیا ہے۔ سندھ کی طرف سے اعتراضات ہیں۔ مردم شماری کے عمل میں تمام صوبوں کو ”ان بورڈ“ کیا گیا تھا۔ جبکہ ہر ضلع کے ڈی سی اور اے سی بھی اس عمل میں شامل تھے۔ عملہ بھی صوبوں سے لیا گیا تھا اور سارا کام ڈی سی کی نگرانی میں ہوا تھا۔ نئے الیکشن نئی مردم شماری کے مطابق ہوں گے۔ جبکہ سرکاری مکمل نتائج کا اعلان اپریل 2018 ءمیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھی دیہی یا شہری آبادی کا تعین خود سندھ حکومت نے کیا ہے۔ 1998 ءمیں کراچی کی آبادی 93 لاکھ تھی جس میں 60 لاکھ نفوس کا اضافہ ہو گیا ہے۔ لاہور کو پنجاب حکومت نے ضلع ڈکلیئر کیا جبکہ کراچی میں 6 اضلاع ہیں۔ آئین میں ترمیم کی سمری ارسال نہیں کی ہے تاہم وزراءاعلیٰ کے سامنے تجویز رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضروری ہوا تو چیف شماریات ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کر سکتے ہیں۔ چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا کہ مردم شماری کے اصل اعداد و شمار آ چکے ہیں اس لئے پروجیکشن کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہ جاتی۔