پیسے کی سیاست جمہوریت کی مضبوطی نہیں‘ تباہی کا ذریعہ ہے: ناہید خان‘ صفدر عباسی
لاہور (خبر نگار) پیسے کی سیاست جمہوریت کی مضبوطی نہیں بلکہ تباہی اور بربادی کا ذریعہ بن رہی ہے، حلقہ این اے 120میں اخراجات کی 15لاکھ کی مقررہ حد کی بجائے کروڑوں خرچ کرکے طے شدہ ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں جس کا الیکشن کمشن کو نوٹس لیا جانا چاہئے، حلقے میں دو نہیں بلکہ تین خواتین کے درمیان مقابلہ ہے ، بیگم کلثوم نواز اور ڈاکٹر یاسمین راشد پیسے کے لحاظ سے مقام رکھتی ہوں گی لیکن دونوں کا سیاسی اور جمہوریت کےلئے جدوجہد میں ساجدہ میر سے کوئی مقابلہ نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار بینظیر بھٹو کی پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان اور پیپلز پارٹی (ورکرز)کے مرکزی صدر ڈاکٹر صفدر عباسی نے این اے 120میں مرکزی انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر پیپلز پارٹی ( ورکرز) کی نامزد امیدوار ساجدہ میر ، سردار حُر بخاری ،رائے قیصر ، چوہدری اسلم، آمنہ زیدی، سلیم خان سمیت رہنماﺅں اور کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ناہید خان نے کہا کہ حکمران جماعت کی طرف سے سیاسی مخالفین کو انتخابی مہم چلانے پر دھمکیاں دینا قابل مذمت ہے ۔این اے 120کا حلقہ کسی کی سیاسی میراث نہیں کہ یہاں کوئی دوسرا سیاست نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز ووٹرز سے چوتھی بار منتخب کرانے کے وعدے تو لے رہی ہیں لیکن انہیں یہ اعتراف کرنا چاہئے تھاکہ نواز شریف کے اس حلقے سے تین مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہونے کے باوجود حلقے کی حالت نہیں بدل سکی ۔ دریں اثناءپیپلزپارٹی اور پیپلزپارٹی ورکرز کے کارکن اسلامپورہ میں آمنے سامنے آ گئے۔ کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرہ بازی کی۔ جس سے نوبت لڑائی جھگڑے تک پہنچنے لگی‘ سینئر کارکنوں نے صلح صفائی کرا دی۔ یہ واقعہ این اے 120 کی انتخابی مہم کے دوران ہوا جب ناہید خان‘ ڈاکٹر صفدر عباسی‘ ساجدہ میر اپنے انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب میں موجود تھے۔