• news

’’نوازشریف کاکاروباری وطن لندن، پاکستان لوٹ مار کا ہیڈکوارٹر طاہر القادری، لاہور پہنچ گئے

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے گزشتہ روز تنظیمی دورہ کے بعد لندن سے لاہور پہنچ گئے، وطن واپس پہنچنے پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد، راجہ زاہد، امیر تحریک لاہور حافظ غلام فرید و دیگر رہنمائوں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔ کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ’’گوشہبازگو‘‘ کے نعرے لگائے، افنان بابر اور آمنہ بتول کی قیادت میں خواتین نے اپنے قائد کا پرتپاک استقبال کیا۔ ائر پورٹ پر میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا اصل کاروباری وطن لندن پاکستان ان کے اقتدار اور لوٹ مار کا ہیڈ کوارٹر ہے،ان کا جلد مواخذہ نہ کیا گیا تو یہ بیرونی طاقتوں سے مل کر پاکستان کے حالات خراب کر سکتے ہیں، اللہ نہ کرے پاکستان کے ساتھ ایک ٹکڑا پنجاب کا بھی بچ جائے تو یہ اسے بھی پاکستان کا نام دینے کو تیار ہونگے، بالآخر قاتل اعلیٰ پنجاب بھی کک آئوٹ ہو گا، اصل تحقیقات کا آغاز اقتدار سے بے دخلی پر ہو گا، یہ قاتل ڈاکو اور خائن ہیں کبھی قانون کا سامنا نہیں کر سکتے، احتساب عدالت نیب آرڈیننس سیکشن 16 کے تحت ایک ماہ کے اندر فیصلہ سنانے کی پابند ہے، سپریم کورٹ نے 6 ماہ کی مدت دے کر نرمی برتی، باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک ہونے کی دیر ہے شہباز شریف سمیت ملوث تمام وزراء ننگے ہو جائیںگے، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کیلئے پنجاب حکومت کو 12ستمبر کا نوٹس دیا ہے ہم انصاف کیلئے پرامید ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں نے ہمیشہ عید اپنے وطن میں کی اور یہ عید کے موقع پر اپنے ملک لندن چلے جاتے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ کی دنیا کے پانچوں براعظموں میںبزنس ایمپائرز ہیں، میرا خیال ہے والیم ٹین میں کرپشن کے ایکسرے، سکریننگ اور ایم آر آئی سمیت سب کچھ موجود ہے ،ان کا گھنائونا کردار بے نقاب ہو کر رہے گا۔ نیب نے تین نوٹس بھیجے کوئی پیش نہیں ہوا کیا کسی عام ملزم سے نیب یہی سلوک کرتا ہے؟ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے کہا کہ اشرافیہ کا اقتدار کمزور ہوا ہے تو انصاف کا راستہ کھلا ہے، تحقیقات اس وقت ہوتی ہیں جب ادارے غیر جانبدار ہوتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن