• news

.پولیس افسروں کو سزا افسوسناک‘ فورس کا مورال ڈاؤن ہو گا: سابق آئی جیز

لاہور (احسان شوکت سے) پنجاب پولیس کے سابق آئی جیز نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پولیس افسروں کو سزاؤں کے حوالے سے کہا ہے کہ اس سے پولیس فورس کا مورال ڈاؤن ہو گا اور یہ انتہائی افسوسناک پہلو ہے کہ اصل مجرم کو رہا جبکہ کوتاہی پر پولیس افسروں کو انتہائی سخت سزائیں سنائی گئیں۔ آئی جی ریٹائرڈ احمد نسیم نے کہا ہے کہ رہائی پانے والے ملزموں نے خود ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164کے تحت مجسٹریٹ کے رو برو اعترافی بیانات دیئے تھے۔ مجسٹریٹ نے عدالت آ کر اپنا بیان لکھوایا ان لوگوں کی وقوعہ پر موجودگی بھی پائی گئی۔ موبائل کمپنیوں نے ان کی موبائل پر گفتگو کا ریکارڈ پیش کیا کہ انہوں نے تحریک طالبان کے سربراہ بیت اللہ محسود سے افغانستان میں گفتگو کی مگر وہ رہائی پا گئے اور پولیس افسروں کو کوتاہی پر اتنی سخت سزائیں دے دی گئیں۔ اس کا چرچا ہو رہا ہے کہ پولیس فورس اور جوانوں میں بددلی پھیل گئی ہے۔ ہمارا مقصد عدالتی فیصلے پر تنقید نہیں۔ ہم تو اپنا موقف بیان کر رہے ہیں۔ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا نے کہا کہ وہ اس کیس میں انویسٹی گیشن آفیسر بھی رہے۔ میرے پاس اس کیس کی بہت سی تفصیلات ہیں جو بتانا مناسب نہیں اصل مجرموں کو اب نکال دیا گیا ہے جبکہ پولیس کو کوتاہی پر بہت زیادہ سزا سنائی گئی یقینی طور پر اس سے پولیس کا مورال ڈاؤن ہو گا۔ سابق آئی جی شوکت جاوید نے کہا کہ فیصلہ بڑا افسوسناک ہے۔ مرکزی ملزموں کو رہا کر دیا گیا جن پر کوئی چیز ثابت نہیں ان کو سزائیں دیدی گئیں ہیں۔ سابق آئی جی طارق سلیم ڈوگر نے کہا کہ اس فیصلے میں مرکزی ملزموں کو کوئی سزا نہیں دی گئی‘ پولیس افسروں کو کوتاہی پر محکمانہ سزائیں دی جاتی ہیں افسوس کہ ان کو زیادہ سزائیں دی گئیں۔ اظہر حسن ندیم نے کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے اس لئے وہ اس کو مکمل پڑھ کر بات کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن