• news

مقبوضہ کشمیر: تلاشی کارروائیاں تیز‘ محاصرے کیخلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے‘ جھڑپوں میں 30 زخمی

سرینگر(اے این این+نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے آئے روز کے کریک ڈاؤن، محاصروں اور گرفتاریوں سے تنگ عوام پھٹ پڑے, بانڈی پورہ،کولگام اور پلوامہ میں درجنوں دیہات کے محاصرے کے دوران لوگ سڑکوں پر نکل آئے،پُر تشدد احتجاج اور فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 30زخمی ،لوگوں کا قابض فورسز پر پھراؤ،جوابی کارروائی میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کی گئی،کپواڑہ میں احتجاجی طلباء پر تشدد،آنسو گیس کے بے تحاشہ استعمال سے دو طالبات بے ہوش ہو گئیں۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج اور سکیورٹی ایجنسیوں نے مقبوضہ کشمیر میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔اس دوران حاجن ، بانڈی پورہ ، کولگام اور پلوامہ میں کئی دیہات اور جنگلی علاقوں میں کئی گھنٹوں کی تلاشی کارروائی کے بعد فورسز اہلکار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے۔پولیس کے ایس او جی ، فوج کی13 آر آراور سی آر پی ایف سے وابستہ اہلکاروں نے حاجن سمبل کے کھوسہ محلہ اور وہاب پرے محلہ کو گھیرے میں لیا۔ فورسز کوعلاقے میں 2سے 3جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میںاطلاع تھی ۔ جونہی فورسز اہلکاروں نے جنگجوئوں کی تلاش میں گھر گھر تلاشی کا آغاز کیا تو سینکڑوں کی تعداد میںلوگ گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے ،انہوں نے فورسز کو تلاشی لینے سے روک دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھرائو شروع کیا۔ جب سنگباری میں شدت پیدا ہوئی تومظاہرین کو شہیدکرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔ادھر عید کے دوران ممکنہ حملوں کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔وادی میں ہیلی کاپٹر ز کی جانب سے فضائی نگرانی کی جا رہی ہے۔ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں نوجوانوں نے علاقے کا محاصرہ کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو شدید پتھرائو اور بھر پور احتجاج کے ذریعے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔دریں اثناء ڈپٹی کمشنر راجوڑی شاہد چوہدری نے پاکستان بھارت کشیدگی کے باعث کنٹرول لائن سے ملحقہ علاقوں میں تین روز کیلئے تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے عیدالاضحی کے مقدس موقعے پر اپنے عید پیغام میں مظلوم کشمیری عوام اور عالم اسلام کے ساتھ ساتھ عالمی انسانی برادری کے لئے امن وامان کی زندگی نصیب ہونے اور قتل وغارت سے نجات پانے کی دعا کی ہے۔ انہوںنے عالم اسلام کے اندر فلسطین سے لے کر کشمیر تک سبھی خطوں یا ممالک میں موجودہ انتشاری کیفیت کا ازالہ کرنے کے لئے ایک مربوط لائحہ عمل وضع کئے جانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے آئین کی دفعہ 35ایکو ریاست کے تینوں خطوں جموں ، کشمیر اور لداخ، بالخصوص ڈوگروں کے مفادات کے حق میں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کا بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے دفعہ 35Aجیسے معاملات کو اچھالا جا رہا ہے ۔دوسری جانب حریت پسند قائدین کے ساتھ بلامشروط مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے بھارتی وزارت داخلہ کے سیکرٹری راجیومہر قریشی نے کہا ہے کہ حکومت ہرکسی کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہے تاہم مذاکرات سے قبل شرائط رکھنا منظور نہیں ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا این آئی اے کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کشمیر کے لوگ امن چاہتے ہیں تاہم پاکستان نے ریاست جموں و کشمیر میں بھارت کے خلاف درپردہ جنگ شروع کر رکھی ہے اور یہ جنگ کا شاخسانہ ہے کہ امن کے قیام میں مشکلات حائل ہو رہی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت علیحدگی پسندوں کے ساتھ بلامشروط مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کا خواہاں ہے ۔ مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی اور ان کی سیکرٹری صوفی فہمیدہ پر عائد سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار دے کر ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے ہیں ۔

ای پیپر-دی نیشن