مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف آج نماز عید کے بعد مظاہروں کا اعلان‘ یاسین ملک گرفتار
سرینگر (اے پی پی+ نیٹ نیوز ) مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت نے کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ عیدالاضحی انتہائی سادگی کے ساتھ منائیں اور آرٹیکل370اور 35اے کی منسوخی، بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی طرف سے آزادی پسند رہنمائوں کی بلاجواز گرفتاری اور دیگر کشمیر مخالف بھارتی اقدامات کے خلاف عید نماز کے بعد احتجاجی مظاہرے کریں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں تمام امت مسلمہ کو بالعموم اور کشمیریوںکو باالخصوص عید الاضحی کی مبارکباد دی ۔ انہوںنے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عید سادگی کے ساتھ منائیںاور صاحب ثروت افراد یتیموں، بیوائوں ، شہداء کے لواحقین کو اپنی خوشیوں میں شریک کریں۔انہوںنے لوگوں سے کہا کہ وہ حریت قیادت کی طرف سے نماز عید کے موقع پر پیش کی جانے والی قراردادوں کی بھر پور تائید کریں۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوںکو بھی عید کی مبارکباد دیتے ہوئے ان کے عزم و ہمت کو سلام پیش کیا۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار اور فہیم احمد کو جھوٹے مقدمات میں گرفتارکر رکھا ہے۔ انہوں نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور غیر قانونی طور پر نظر بنددیگر افراد کے تعیںقابض انتظامیہ کے معاندانہ رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خاتون رہنما اور ان کی ساتھ فہمیدہ صوفی کو عدالتی احکامات کے باوجود رہا نہیں کیا گیا۔ سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھی ایک بیان میں کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ عید نہایت سادگی کے ساتھ منائیں اور شہدا کے لواحقین کو ضرور یاد رکھیں۔ سید علی گیلانی نے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام کو اپنے مذہبی تہوار بھی سکون اور اطمینان کے ساتھ گزارنے کا موقع فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔ حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے عیدالضحی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عو ام کی اصل عید اس وقت ہوگی جب ہم بھارت کے جبری تسلط سے آزاد ہوکر اپنے مستقبل کا تعین اپنے ہاتھوں سے کریں گے۔ شوپیاں کے امام صاحب علاقے میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب نامعلوم مسلح افراد نے ایک پولیس سب انسپکٹر کو گولی ماردی۔ پولیس سب انسپکٹر جس کا نام گوہر احمد بتایا گیا عید کے سلسلے میں اپنے گھر آیا تھا اس دوران نامعلوم بندوق بردار اس کے گھر میںگھس گئے اور اسے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ دہلی کی ایک عدالت نے فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ کی عدالتی حراست میں13ستمبر تک کی توسیع کی ہے۔ دوسری جانب کشمیربحران سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی کی ایک کڑی کے بطور بھارتی سرکار نے سینئر آئی اے ایس آفیسر راجب گوباکو نیا مرکزی داخلہ سیکرٹری مقرر کر دیا ہے جبکہ سبکدوش ہونیوالے داخلہ سیکرٹری راجیو مہرشی کو این این ووہرا کی جگہ جموں وکشمیرکاگورنر بنائے جانے کا قوی امکان ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو پارٹی رہنما بشیر احمد کشمیری کے ہمراہ گرفتار کرنے کے بعد سینٹرل جیل منتقل کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس کی ایک بھاری جمعیت نے جمعہ کو دوپہر کے بعد سرینگر میں لبریشن فرنٹ کے دفتر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا۔محمد یاسین ملک نے گرفتاری سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوکہا کہ دختران ملت کی علیل سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی اور انکی ساتھی فہمیدہ صوفی کو ہسپتال سے گھسیٹ کر نکالنے کے بعد دوبارہ جموں جیل منتقل کیا گیا جو جمہوری لبادے میں ان ظالم حکمرانوں کی اخلاقی پستی کو ظاہر کرتا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر سے ادھمپور جانے والی فوجی گاڑی نے چمل واس کے نزدیک مسافر وین کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں ڈرائیور منجیت سنگھ اور سرینگر کے رہائشی 38 سالہ نثار احمد کی جانیں ضائع ہو گئیں۔ زخمیوں کی شناخت محمد طارق، فیاض احمد، دلشادہ بیگم، ارشاد احمد نجاراور مختار احمد کے طور پر ہوئی ہے۔ ضلع ریاسی میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی سڑک سے پھسل کر کھائی میں گرنے کے باعث کم از کم نو اہلکار زخمی ہو گئے۔ حادثہ ضلع کے گائوں کاروارا کے نزدیک پیش آیا۔ زخمی فوجیوں کو ہسپتال داخل کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے ضلع کپواڑہ میں دونوجوانوں کو گرفتار کر نے کے بعد ایک کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ ایک قابض فوجیوں کی زیر حراست لاپتہ ہو چکا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو جمعرات کی صبح کپواڑہ کے علاقے دیور سے گرفتار کر لیا۔ قابض فوجیوں نے ان میں ایک نوجوان منظور احمد کو سخت جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد شام کے وقت چھوڑ دیاجبکہ ا نثار احمد نامی دوسرا نوجوان تاحال گھر نہیں پہنچا۔