فضائی دفاعی نظام کا کامیاب تجربہ : اتحادیوں کو اسلحہ برآمد کرینگے : ایرانی وزیر دفاع
تہران (آئی این پی + بی بی سی)سربراہ پاسبان انقلاب گارڈ نے دعوی کیا ہے کہ ایران نے فضائی دفاعی سسٹم کا تجربہ کرلیا ہے۔سربراہ پاسبان انقلاب گارڈ کے مطابق روسی ایس 300 سسٹم کے ساتھ بی اے وی اے آر 373 سسٹم پر کام کیا جا رہا ہے، دفاعی سسٹم مکمل طور پر ایران میں تیار کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ باور 373 سسٹم ایران کا پہلا طویل فاصلے کا میزائل دفاعی نظام ہے۔ ادھرایران کے وزیر دفاع جنرل عامر ہتمی کا کہنا ہے کہ ملک کے میزائل پروگرام اور اتحادیوں کو مستحکم کرنے کے لیے ان کو اسلحے کی برآمد ایران کی اولین ترجیح ہے۔ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق حال ہی میں تعینات ہونے والے وزیر دفاع نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ 'جنگی اعتبار سے خصوصا میزائل کے حوالے سے ہمارے پاس ایک خاص منصوبہ ہے جس کے ذریعے ایران کی میزائل کی طاقت کو بڑھانا ہے۔ اور جلد ہی ایران کی بیلسٹک اور کروز میزائل کی صلاحیت بڑھ جائے گی۔تاہم ایران کی نیوز ایجنسی نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کہاں اور کس موقعے پر تقریر کر رہے تھے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنرل عامر کی تعیناتی سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ایران اپنی فوج کے دو حصوں کو ملا رہا ہے یعنی ریگولر آرمی اور پاسداران انقلاب۔ اور ایران ایسا عراق اور شام میں اپنے کردار کے حوالے سے ایسا کر رہا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 1979 کے کے انقلاب کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ وزیر دفاع پاسداران انقلاب سے نہیں بلکہ ریگولر آرمی سے تعینات ہوا ہے۔جنرل عامر نے مزید کہا کہ ایران اسلحے کو برآمد کرنے پر غور کرے گا تاکہ 'جنگ اور مسلح تصادم کو روکا جاسکے۔انھوں نے کہا 'جب بھی کوئی ملک کمزور ہوتا ہے تو دوسروں کو موقع ملتا ہے کہ اس پر حملہ آور ہوں۔ جہاں بھی ضرورت ہوئی ہم اسلحہ برآمد کریں گے تاکہ خطے اور ملک کی سکیورٹی کو بہتر بنایا جا سکے اور جنگ کو روکا جا سکے۔دوسری جانب ایران کے ملٹری چیف آف سٹاف جنرل ممد باقری نے کہا ہے کہ دشمن ایران پر زمینی حملہ نہیں کرے گا اور یہ مغرب کے وہ رہنما بھی جانتے ہیں جو دانشمند نہیں کہ زمینی حملہ ان کو بڑا مہنگا پڑے گا۔ یاد رہے کہ فروری میں ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل کے حملے کے بعد وائٹ ہا¶س نے کہا تھا کہ امریکہ ایران کو ”نوٹس پر رکھ رہا“ ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جنرل باقری نے کہا اگر دشمن حملہ کرتا بھی ہے تو وہ زمینی کارروائی نہیں کرے گا کیونکہ اس کو معلوم ہے کہ اس کا سامنا بہادر فوجیوں سے ہو گا۔
ایرانی وزیر دفاع