روہنگیا مسلمانوں پر مظالم جاری‘ ردگان کا سوچی کو فون‘ مالدیپ نے میانمار کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کر دئیے
مالے/ گیون/ اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نیٹ نیوز) میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کیخلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ 24 گھنٹے کے دوران مزید 35 ہزار پناہ گزین بنگلہ دیش کی سرحد پر پہنچ گئے ہیں جبکہ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا ہے روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش نہیں آنے دیں گے۔ مالدیپ نے مظالم کیخلاف میانمار کیساتھ تجارتی تعلقات ختم کردیئے ہیں۔ مالدیپ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے میانمار حکومت جب تک روہنگیا مسلمانوں کیخلاف جاری ظلم کے خلاف ایکشن نہیں لیتی تب تک تمام تجارتی تعلقات ختم رہیں گے۔ ترک صدر طیب اردگان نے میانمار کی سول رہنما آنگ سان سوچی کو فون کیا اور میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ترک وزیر خارجہ آج بروز بدھ بنگلہ دیش جائیں گے۔ مسلمانوں پر ظلم و ستم کے خلاف آنگ سان سوچی سے نوبل امن انعام واپس لینے کیلئے آن لائن پٹیشن دائر کر دی گئی ہے۔ پٹیشن پر 3 لاکھ 500 سے زائد دستخط ہو گئے ہیں۔ پٹیشن کو نارویجن نوبل کمیٹی تک پہنچانے کیلئے 3 لاکھ دستخط درکار تھے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے سینیٹر شیخ عتیق اور جے یو آئی (ف) کی جانب سے حافظ حمداللہ نے سینٹ سیکرٹریٹ میں تحریک التوا جمع کرا دی ہے جبکہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی جانب سے قرارداد جمع کرائی گئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے عالمی برادری ظلم کا نوٹس لے۔ پنجاب اسمبلی میں میاں محمود الرشید جبکہ سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے خرم شیرزمان، ثمر علی خان نے مذمتی قراردادیں جمع کرائی ہیں۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق نے سینٹ میں تحریک التوا جبکہ صاحبزادہ طارق اللہ، محمد یعقوب، شیر اکبر، عائشہ سید نے قومی اسمبلی میں تحاریک التوا جمع کرائی ہیں۔ افغان طالبان نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا ہے وہ مظلوم روہنگیا مسلمانوں کو مشکل کی اس گھڑی میں نہ بھولیں۔ حماس کے سیاسی شعبہ کے رکن عزت الرشق نے وحشیانہ مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 24 گھنٹے میں مزید 35 ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش پہنچ گئے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے میانمار سے بنگلہ دیش جانے والے مسلمانوںکی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور سوا لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لے چکے ہیں۔ یو این ایچ سی آر نے بتایا گزشتہ 24 گھنٹوں میں 35000 مزید پناہ گزینوں نے بنگلہ دیش کی سرحد عبور کی ہے جو کہ ایک دن میں نقل مکانی کرنے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا ہے مسلمانوں کا وطن میانمار ہے وہ وہیں رہیں۔ انہوں نے کہا بنگالی گارڈز نے سرحد عبور کرنے والوں پر فائرنگ نہیں کی ایسی خبریں بے بنیاد ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ ہجرت کرکے بنگلہ دیش آنے والوں پر بنگالی فوج فائرنگ کرکے نشانہ بنا رہی ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا میانمار کے معاملے کو 19 ستمبر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع طور پر ایجنڈے میں لایا جائے گا۔ صدر اردگان نے کہا کہ دنیا میانمار کے قتل عام پر صدا بلند کرنے سے قاصر رہی ہے۔ انہوں نے کہا اسلامی تعاون تنظیم کے عبوری صدر کی حیثیت سے 20 کے قریب عالمی سربراہان سے اس موضوع پر بات چیت کی ہے۔ صدر نے کہا بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ میانمار میں وسیع پیمانے کی قتل و غارت ہوئی ہے اور ان تمام غیرانسانی افعال کے سامنے دنیا نے چپ سادھ رکھی ہے۔ انڈونیشیا کے وزیر خارجہ رٹنو مارسوڈی میانمار کی لیڈر آنگ سان سوچی اور ملک کے فوجی کمانڈر اور قومی سلامتی کے مشیر کیساتھ ملاقاتوں اور راخین ریاست میں جاری بحران پر گفتگو کیلئے میانمار پہنچ گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کے حق میں مظاہرے کے لئے سینکڑوں مظاہرین کئی روز سے جکارتہ میں میانمار کے سفارتخانے کے سامنے موجود ہیں۔ وہ انڈو نیشیا کی حکومت پر پناہ گزینوں کو قبول کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ انڈونیشیاکے صدر جوکو ویڈوڈو نے کہا میں اور انڈونیشیا کے عوام، ہم اس تشدد کی مذمت کرتے ہیں جو میانمار کی ریاست راخین میں ہوا۔ اس سلسلے میں محض تنقید کی نہیں بلکہ حقیقی اقدام کی ضرورت ہے۔ایران نے روہنگیا مسلمانوں کا قتل بند کرانے کیلئے اسلامی ملکوں کے درمیان تعاون اور عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ترکی، ملیشیا اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفون پر میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر مظالم کا سلسلہ رکوانے کے تعلق سے اسلامی دنیا کے ہم آہنگ اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ سے گفتگو میں کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ بندکروانے کے لئے فوری طور پر اسلامی دنیا کے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی اداروں اور اسلامی ملکوں کے اجتماعی اقدامات میں ایران کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کے لئے آمادگی کا بھی اعلان کیا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق میانمار نے روہنگیا مسلمانوں کیلئے غیرملکی امداد کی منظوری دیدی۔ ترجمان ترک صدر کے مطابق ترک صدر نے میانمار کی سربراہ آنگ سان سوچی سے رابطہ کیا۔ روہنگیا مسلمانوں کو ایک ہزار ٹن امدادی سامان پہنچایا جائے گا۔ خوراک‘ کپڑوں اور دوائیوں پر مشتمل امداد کی ترسیل آج سے ہو گی۔ترک وزیر خارجہ نے روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر مختلف ممالک کے وزراء خارجہ کو ٹیلی فون کیا۔ انہوں نے بنگلہ دیش، ملائشیا، انڈونیشیا، قصر، ایران کے وزراء خارجہ اور اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل سے رابطہ کیا اور معاملہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ پیپلز پارٹی نے میانمار میں روہنگیا کے مسلمانوں کے وحشیانہ قتل اور ان پر کئے جانے والے مظالم کے حوالہ سے تحریک التواء قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی۔ خورشید شاہ، نوید قمر، نواب محمد یوسف تالپور، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، اعجاز حسین جاکھرانی، غلام مصطفی شاہ، شازیہ مری، عمران ظفر لغاری، بیلم حسنین اور شاہدہ رحمانی کی طرف سے جمع کرائی گئی تحرک التواء میں مطالبہ کیا ہے ایوان کی کارروائی روک کر اس معاملہ زیربحث لایا جائے۔ آن لائن کے مطابق بحیرہ روم میں لاکھوں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچانے والا بحری جہاز روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لیے میانمار کی جانب روانہ کر دیا گیا۔ مالٹا کی امدادی تنظیم مائیگرنٹ آفشور ایڈ سٹیشن (ایم او اے ایس) نے اعلان کیا ہے اس کا بحری جہاز جو اب تک بحیرہ روم میں تارکین وطن کی امداد اور انہیں سمندر میں ڈوبنے سے بچانے کے آپریشن پر مامور تھا اب ایشیا کی جانب روانہ کردیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کی امدادی تنظیموں کو خوراک اور دیگر اشیاء متاثرہ علاقوں تک پہنچانے سے روکا جا رہا ہے جبکہ وہاں موجود امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان کے گوداموں میں موجود سامان کو لوٹ لیا گیا ہے۔ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری مظالم میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق اسرائیل میانمار کی فوج کو اسلحہ اور تربیت فراہم کر رہا ہے۔ صہیونی حکومت نے میانمار کو سرحدی نگرانی کے لیے 100 سے زائد ٹینکس، اسلحہ اور کشتیاں فروخت کی ہیں۔ متعدد اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنیاں راکھائن ریاست میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والی برمی سپیشل فورسز کو فوجی تربیت فراہم کررہی ہیں۔ اسرائیلی اسلحہ کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر تصاویر بھی شائع کی ہیں جس میں اس کا عملہ راکھائن میں آپریشن کرنے والی میانمار کی سپیشل فورسز کو جنگی تکنیک اور ہتھیاروں کی تربیت فراہم کررہا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے میانمار کی حکومت سے اپیل کی وہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد بند کر دیں، اور خبردار کیا اس سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہو سکتا ہے۔ گوتیرش نے کہا میانمار کی بیوطن روہنگیا اقلیت کو قانونی حیثیت دینے کے لئے منصوبہ بندی ضروری ہے۔ انھوں نے کہا میانمار کی حکومت یا تو روہنگیا مسلمانوں کو شہریت دے یا پھر کم از کم فوری طور پر ایسی قانونی حیثیت دے جس کے تحت وہ معمول کی زندگی گزار سکیں جس میں نقل و حرکت کی آزادی، ملازمتوں تک رسائی، تعلیم اور صحت کی سہولیات شامل ہیں۔ اس سے قبل بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا وہ میانمار پر ان دسیوں ہزار روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالیں جو حال ہی میں بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے سلامتی کونسل کو ایک خط لکھ کر اسے کہا وہ میانمار کی حکومت پر تحمل اور برداشت کی پالیسی اپنانے کے لیے دباؤ ڈالے۔
لاہور/ اسلام آباد/ شیخوپورہ (اپنے نامہ نگار سے+ سپیشل رپورٹر+ وقائع نگار+ نمائندہ خصوصی) لاہور سمیت پنجاب بھر میں وکلاء تنظیموں نے میانمار میں مسلمانوں پر بدترین مظالم کے خلاف ہڑتال کی، احتجاجی ریلیاں نکالیں اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا، وکلاء بارز نے بار رومز میں مذمتی اجلاس منعقد کئے جس میں میانمار میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف متفقہ قراردادیں منظور کی گئیں۔ لاہور میں سپریم کورٹ بار، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ سے جی پی او چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں تمام بارز ایسوسی ایشن کے نمائندے اور وکلا ء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ لاہور بار ایسوسی ایشن نے بھی ایوان عدل سے لوئر مال تک پرامن ریلی نکالی اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ وکلاء رہنمائوں نے کہا وکلا ء برادری مطالبہ کرتی ہے میانمار کے سفیر کو پاکستان سے باہر نکالا جائے اور سفارت خانہ بند کر کے تالا لگا دیا جائے۔ اسلام آباد سے وقائع نگار کے مطابق میانمار میں مسلمانوں کے بہیمانہ اور سفاکانہ قتل عام پر سفارتی تعلقات ختم کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ ایڈووکیٹ طارق اسد کی جانب سے دائر درخواست میں وزیراعظم، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع کو فریق بنایا گیا جس میں استدعا کی گئی ہے عدالت فریقین کو میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کیلئے سول و ملٹری پلیٹ فارم سے عالمی سطح پر آواز بلند کرنے، سفارتی تعلقات ختم، عملے کو پاکستان سے بے دخل کرنے کے احکامات دیئے جائیں۔ سپیشل رپورٹر کے مطابق سیاسی و سماجی رہنما ابرارالحق کی جانب سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔ ریلی میں شریک شرکاء نے میانمار کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور تمام اسلامی ممالک کے آپس میں متحد ہونے پر زور دیا۔ دفاع پاکستان کونسل کی طرف سے میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف آج بروز بدھ زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ چوبرجی چوک میں ہونے والے مظاہرہ میں تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شریک ہوں گے جبکہ مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین خطاب کریں گے۔ جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے نہتے اور بے گناہ مسلمانوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی ہے۔ مسلم حکمرانوں کو اس ظلم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف جماعت اسلامی 8 ستمبر کو بعد نماز جمعہ اسلام آباد آب پارہ چوک سے میانمار کے سفارتخانے تک احتجاجی مارچ کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ میانمار سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے۔ انہوں نے کہا عالمی برادری اور اقوا م متحدہ مسلمانوں کے قتل عام پر کیوں خاموش ہیں۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی خواتین کی بے حرمتی کے خلاف شیخوپورہ میں فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام ضلع کونسل شیخوپورہ سے یادگار چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ضلع بھر کے پریس کلبوں اور صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی مظاہرین نے بازوئوں پر سیاہ پٹیاں اور ہاتھوں میں سیاہ پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مرکزی صدر پی ایف جے رانا محمد عظیم نے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد صحافی برادری پر قلمی جہاد فرض ہوگیا ہے۔ حکومت پاکستان اور آرمی چیف ملکر میانمار مسلمانوں کی ہر ممکنہ امداد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ پتوکی سے نمائندہ خصوصی کے مطابق حبیب آباد میں مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام میانمار کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پرامن ریلی نکالی گئی جس سے امجد علی چوہدری، عبیداللہ شیخ و دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔