شی جن پنگ‘ مودی ملاقات ‘ بھارت سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں: چینی صدر
بیجنگ/ ینگون (نیوز ایجنسیاں) چین کے صدر شی جن پنگ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ برکس اجلاس کے موقع پر ملاقات میں واضح کیا ہے کہ اْن کا ملک نئی دہلی کے ساتھ اچھے اور مستحکم تعلقات کا خواہاں ہے۔ جرمن خبررساں ادارے کے مطابق چینی صدر نے کہا کہ دونوں ملکوں کے لیے دو طرفہ مستحکم تعلقات کی پالیسی پر عمل کرنا ضروری ہے۔ صدر شی جن پنگ کے بیان کو چین کے سرکاری میڈیا پر پیش کیا گیا ہے۔ چینی صدر نے بھارتی وزیراعظم سے کہا دونوں ملکوں کے تعلقات کو درست سمت پر رکھنا بھی اہم ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان کوہ ہمالیہ میں ڈوکلام کے مقام پر سرحدی کشیدگی حال ہی میں کم ہوئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین سے بہتر تعلقات کیلئے سرحدوں پر امن قائم کرنا لازمی شرط ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں بتایا کہ صدر شی جن پنگ اور نریندر مودی کے درمیان ملاقات تعمیری رہی۔ دونوں رہنمائوں نے اختلافات کو تنازعہ نہ بننے دینے پر اتفاق کیا اور باہمی اعتماد بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی تاہم انسداد دہشتگردی معاملے پر بات نہیں ہوئی۔ بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ چینی اور بھارتی وفود کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں سرحدی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ علاوہ ازیں چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ برکس تنظیم کے رکن ممالک کے رہنمائوں کے درمیان شیامن میں تین روزہ سربراہی کانفرنس کے دوران باہمی سٹریٹجک اعتماد میں اضافہ کرنے کے ساتھ سیاسی وسلامتی تعاون سمیت مختلف امور کے بارے میں وسیع تر اتفاق رائے طے پایا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے رہنمائوں نے بین الاقوامی صورتحال، عالمی گورننس، بین الاقوامی وعلاقائی کشیدگی والے امور پر تبادلہ خیال کیا اور ان کے درمیان اس بارے میں اتفاق رائے طے پایا۔ انہوں نے کہا کہ شرکاء کانفرنس نے پائیدار ترقی کیلئے 2030کے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے کوششیں تیز کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین آئندہ سال برکس سربراہی کانفرنس کے انعقاد کے سلسلے میں جنوبی افریقہ کی حمایت کرے گا۔ چین کے صدر نے کہا کہ تنظیم کے پانچوں رکن ممالک نے باہمی دلچپسی کے اہم امور کے بارے میں نئے موقف میں رابطے کیلئے نیویارک، جنیوا اورویانا میں اپنے مستقل نمائندوں کے درمیان باقاعدہ صلاح مشوروں کا اہتمام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر امور کے انسداد دہشت گردی، سائبر سکیورٹی، قیام امن اور مشرق وسطیٰ کے بارے میں بتدریج پیش رفت سے برکس تنظیم کے رکن ممالک کے اثرورسوخ میں اضافہ ہوا ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ تنظیم کے رکن ممالک نے سیاسی وسلامتی تعاون کی اچھی رفتار اور عالمی امن واستحکام برقرار رکھنے میں اپنا کردارادا کرنے کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی میانمار پہنچ گئے جہاں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ نریندر مودی میانمار کے صدر ہیٹن کیا سے ملاقات کریں گے اور مسلمانوں کے قاتل دونوں رہنما میانمار کی مغربی ریاست راکھائن میں بڑھتی خونریزی پر گفتگو کریں گے۔ مودی نے میانمار میں جاری بھارتی انفراسٹرکچر منصوبوں کی رفتار کو تیز کرنے پر زور دیا ہے۔ مودی میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش رہنے والی نوبل انعام یافتہ خاتون رہنما آنگ سان سوچی سے بھی ملاقات اور مندر کا دورہ بھی کریں گے۔ بھارت کی جانب سے میانمار میں ایک اور سہہ فریقی ہائی وے منصوبہ بھی زیرغور ہے جس کے تحت بھارت، تھائی لینڈ اور میانمار کو باہم منسلک کیا جائے گا۔