مقبوضہ کشمیر: 2 شہدا سپرد خاک، ہڑتال، مظاہرے، 10 زخمی
سرینگر (اے این این+ نیٹ نیوز ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم جاری ہیں جبکہ گزشتہ روز سوپور میں مجاہد قرار دیکر شہید کئے گئے دو نوجوانوں کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپردخا ک کردیا گیا۔ بے گناہ شہادتوں پر وادی میں احتجاج اور ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔ قابض فورسز کی جانب سے طاقت کا وحشیانہ استعمال، خواتین اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ گزشتہ روز بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی تحصیل سوپور کے ایپل ٹاو¿ن میں کارروائی کرتے ہوئے دو کشمیری نوجوانوں کو مجاہد قرار دے کر شہید کر دیا تھا جن کی شناخت پرویز احمد وانی اورنعیم احمد کے نام سے ہوئی۔ شہداءکی میتیں لواحقین کے سپرد کی گئیں۔ انتظامیہ نے احتیاطی اقدامات کے طور پر بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں جھڑپ شروع ہونے کے فوراً بعد موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دیں۔ ادھر میانمار میں روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف مختلف علاقوں میں احتجاج کیا گیا۔ ترال میں روہنگیا ئی مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کے خلاف مارچ کیا گیا۔ کل جماعتی حرےت کانفرنس گ کے چیئرمےن سید علی گیلانی نے روہنگیائی مسلمانوں کے قتلِ عام پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے مسلم ممالک خاص طور سے انڈونیشا، ملائشیا، پاکستان، ایران اور ترکی کی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کو اقوامِ متحدہ کے فورم پر اٹھائیں۔ ادھر سابق بھارتی وزےر خزانہ ےشونت سینہا کی سربراہی میں ریاست کے دورے پر آئے ہوئے بھارتی وفد نے چھ صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ مےں بتایا ہے کہ کشمیر کے لوگ ملک سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ دورے کے دوران سول سوسائٹیز نے بتایا کہ بھارتی حکومت فوجی طاقت کے بل بوتے پر مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا جو لوگ کل تک عسکریت پسندوں اور حرےت پسندوں کے خلاف بیانات دے رہے تھے وہ بھی اب ان کے حق میں باتیں کہہ رہے ہیں جو تشویشناک ہے۔ اب بھی حالات معمول پر نہیں آئے بلکہ پچھلے دو برسوں کے مقابلے میں رواں برس وادی میں حالات مزید خراب رہے۔