میانمار میں مسلمانوں کا قتل عام رکوایا جائے: سراج الحق کے اقوام متحدہ‘ ترک صدر کو خطوط
لاہور+ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر+ وقائع نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے ایک خط میں میانمار (برما) میں مسلمانوں پر جاری تشدد اور فوج کے ذریعے جبری ملک بدری کی پر زور مذمت کی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور ترکی کے صدر کے نام بھیجے گئے اپنے علیحدہ علیحدہ خطوط میں قتل عام رکوانے کے لیے فوری اقدامات اور موثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے میانمار کے مسلمانوں پر جاری مظام جنگ عظیم اول اور جنگ عظیم دوم کے بے گناہ مقتولین کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ میانمار حکومت پر بھرپور دباﺅ ڈالا جائے تاکہ وہ مسلمانوں کا قتل عام بند کرے ان کو اپنے وطن میں رہنے دے اور ان کے محفوظ مستقبل کی ضمانت دے، تعاون نہ کرنے پر میانمار کی حکومت پر پابندیاں عائد کی جائیں ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط میں سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا ادارہ تمام انسانوں کے بنیادی حقوق کا نگہبان ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ فوری طور پر سلامتی کونسل اور اپنے اداروں کے ذریعے برما کی حکومت کے خلاف بھرپور اقدام کرے تاکہ مزید بے گناہ شہریوں کا قتل عام روکا جا سکے، اقوام متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے۔ اسلامی ممالک کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے نام اپنے خط میں سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسلامی ممالک کا فوری اجلاس بلا کر بھرپور اقدامات کا اعلان کیا جائے، ترکی کے صدر طیب اردگان کے نام خط میں کہا ہے کہ امت کے انتشار کی سزا برما کے مسلمان بھگت رہے ہیں۔ منڈا میں عید ملن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ برما کے مسلمانوں کے قتل عام پر عالم اسلام کی خاموشی افسوسناک ہے‘ پاکستان سمےت تمام اسلامی ممالک سے برما کے سفےروں کو ملک بدر کےا جائے، برما کے مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف جماعت اسلامی 8 ستمبرکو اسلام آباد مےں برما کے سفارت خانے کے سامنے احتجاج جبکہ 10 ستمبر کو کراچی مےں بڑا احتجاجی مظاہرہ کرے گی اور 11 ستمبرسے جماعت اسلامی لاہور سے دوبارہ احتساب مارچ شروع کرے گی۔