• news

لگتا ہے نیب بھی کرپٹ افسران کا حصہ دار، سب بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

کراچی (صباح نیوز)سندھ ہائی کورٹ نے نیب کی جانب سے چائنہ کٹنگ کیسز کی فائلیں پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کہا کہ نیب پراسکیوٹر کے پاس کیسز کی فائلیں نہیں تو انہیں عدالت بھی آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ منگل کو سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے گلستان جوہر میں واٹر بورڈ کی زمین پر چائنہ کٹنگ اور غیر قانونی فروخت کیس سے متعلق ملزم چنوں ماموں کے فرنٹ مین سمیت 21سرکاری افسران کی درخواست ضمانت کی سماعت کی ۔دوران سماعت نیب کی جانب سے ملزمان کے خلاف فائلیں عدالت میں پیش نہیں کی جاسکیں، جس پر عدالت میں نیب پراسیکیوٹر پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ سینئر پراسیکیوٹر ہیں اگر کیسز کی فائلیں نہیں تو آپ کو بھی عدالت آنے کی ضرورت نہیں،جس پر پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ عید کی چھٹیوں کی وجہ سے عملہ نہیں پہنچا اس لئے فائلیں نہیں آسکیں ۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزم ضمانتیں حاصل کر کے انجوائے کر رہے ہیں اور آپ کی جانب سے بھی فائلیں پیش نہیں کی جارہی ہیں ۔ لگتا ہے نیب بھی کرپٹ افسران کی حصہ دار ہے یہاں سب بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں ۔ بعد ازاں عدالت نے نیب کو ملزمان کے خلاف 19 ستمبر تک دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔

ای پیپر-دی نیشن